رواں برس دسمبر میں عالمی مالیاتی ادارہ کی جانب سے دو اقساط ملنے کی توقع ہے، دسمبر تک او جی ڈی سی ایل کی نجکاری کا عمل مکمل کر لیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ سینٹر اسحاق ڈار، جلدہی سکوک کا اجراء بھی کر دیا جائے گا جس ملک کے زر مبادلہ کے ذخائر اور ادئیگیوں کے توازن میں بہتری آ ئے گی،دیامر بھاشا ڈیم منصوبہ کو بین الاقوامی فنڈنگ کے اداروں کی جانب سے مثبت رد عمل ملنے کی توقع ہے،سیلاب متاثرین اور بے گھر افراد کے حوالے سے دو علیحدہ علیحدہ فنڈ زقائم کرنے پر غور کر رہے ہیں، وفاقی وزیر خزانہ کی پاکستان میں موجود برطانوی ہائی کمشنر فلپ برٹن اور ڈی ایف آئی ڈی کے سربراہ رچرڈ منٹگمری سے ملاقات میں گفتگو

منگل 21 اکتوبر 2014 04:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21اکتوبر۔2014ء ) ورفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ رواں برس دسمبر میں عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی جانب سے دو اقساط ملنے کی توقع ہے جبکہ امید ہے کہ دسمبر تک او جی ڈی سی ایل کی نجکاری کا عمل مکمل کر تے ہوئے جلدہی سکوک کا اجراء بھی کر دیا جائے گا جس ملک کے زر مبادلہ کے ذخائر اور ادئیگیوں کے توازن میں بہتری آ ئے گی،دیامر بھاشا ڈیم منصوبہ کو بین الاقوامی فنڈنگ کے اداروں کی جانب سے مثبت رد عمل ملنے کی توقع ہے،مختلف ممالک اور بین الاقوامی اداروں کی ا مداد سے سیلاب متاثرین اور بے گھر افراد کے حوالے سے دو علیحدہ علیحدہ فنڈ زقائم کرنے پر غور کر رہے ہیں، ملک میں جاری دھرنوں کے پاکستان کے لئے بنیادی اہمیت کے حامل بہت سے معاملات پر نہایت منفیہ اثرات مرتب ہوئے ہیں تاہم حکومت پورے جوش و جذبے سے ملک کی اقتصادی حالت اور قومی معیثت کی بحالی کے ایجنڈا پر کار فرما ہے،پاکستان اپنے ہمسایہ ممالک سے اپنے اقتصادی تعلقات بڑھانے کا خواہشمند ہے اس امید کا اظہار کیا کہ افغانستان میں نئی حکومت کا رویہ ان کے ساتھ ملک کر کام کرنے کے حوالے سے دوستانہ ہو گا۔

(جاری ہے)

جبکہ دوسری جانب برطانوی امدادی ادارے ڈیپارٹمنٹ فار انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ کے سربراہ رچرڈ منٹگمری کا کہنا تھا کہ ڈی ایف آئی ڈی مستقبل میں انکم سپورٹ پروگرام کی حمایت جاری رکھیں گے تاہم وہ یہ بھی چاہتے ہیں کہ اس پروگرام کا دائرہ عمل وسیع کرکہ اس کو 4.5 ملین افراد سے 4.8 ملین افراد تک بڑھایا جائے۔پیر کے روز وزارت خزانہ میں پاکستان میں موجود برطانوی ہائی کمشنر فلپ برٹن اور سب سے بڑے برطانوی امدادی ادارے ڈیپارٹمنٹ فار انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ (ڈی ایف آئی ڈی ) کے سربراہ رچرڈ منٹگمری نے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحا ق ڈار سے ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران وفاقی وزیر اور مہمان شخصیات کے درمیان موجودہ حکومت کی جانب سے غربت کے خاتمہ، بے گھر افراد کی بحالی اور حالیہ تباہ کن سیلاب سے متاثرہ افراد کے لئے کئے جانے والی امدادی سرگرمیوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وفاقی وزیر خزانہ نے پاکستان میں موجود برطانوی ہائی کمشنر فلپ برٹن کو اپنے حالیہ دورہ امریکہ پر اعتماد میں لیتے ہوئے مطلع کیا کہانہوں نے اپنے امریکہ قیام کے دوران بہت سے اعلی سطح کے اجلاسوں اوراہم ترین دیامر بھاشا کانفرنس میں بھی شرکت کی، انہوں نے اس امید کا ظہار کیا کہ اس منصوبہ کو بین الاقوامی فنڈنگ کے اداروں کی جانب سے مثبت رد عمل ملنے کی توقع ہے۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اگرچہ ملک میں جاری دھرنوں کے پاکستان کے لئے بنیادی اہمیت کے حامل بہت سے معاملات پر نہایت منفیہ اثرات مرتب ہوئے ہیں تاہم حکومت پورے جوش و جذبے سے ملک کی اقتصادی حالت اور قومی معیثت کی بحالی کے ایجنڈا پر کار فرما ہے۔وفاقی وزیر نے بتایا کہ رواں برس دسمبر میں عالمی مالیاتی ادارہ کی جانب سے دو اقساط ملنے کی توقع ہے جبکہ امید ہے کہ دسمبر تک او جی ڈی سی ایل کی نجکاری کا عمل مکمل کر تے ہوئے جلدہی سکوک کا اجراء بھی کر دیا جائے گا جس ملک کے زر مبادلہ کے ذخائر اور ادئیگیوں کے توازن میں بہتری آ ئے گی۔

اس موقع پر برطانوی امدادی ادارے ڈیپارٹمنٹ فار انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ (ڈی ایف آئی ڈی ) کے سربراہ رچرڈ منٹگمری نے وفاقی وزیر خزانہ سے کہا کہ برطانیہ بلخصوص پاکستان اورباقی دنیا سے بلعموم یہ توقع کر رہا ہے کہ وہ علاقاقی تعان کے منصوبوں بلخصوص کیسا( CASA-1000) پر عملددرآمد جاری رکھیں۔ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبہ کو اس کی صلاحیت کے پیش نظر بین الاقوامی مالی حمایت حاصل ہوجائے گی ۔

اس پر سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے یہ کہتے ہوئے کہ پاکستان اپنے ہمسایہ ممالک سے اپنے اقتصادی تعلقات بڑھانے کا خواہشمند ہے اس امید کا اظہار کیا کہ افغانستان میں نئی حکومت کا رویہ ان کے ساتھ ملک کر کام کرنے کے حوالے سے دوستانہ ہو گا۔ رچرڈ منٹگمری نے واضح کیا کہ وہ مستقبل میں انکم سپورٹ پروگرام کی حمایت جاری رکھیں گے تاہم وہ یہ بھی چاہتے ہیں کہ اس پروگرام کا دائرہ عمل وسیع کرکہ اس کو 4.5 ملین افراد سے 4.8 ملین افراد تک بڑھایا جائے۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھاکہ انکم سپورٹ پروگرام ان کی دلی خواہشات کے قریب تر ہے اور وہ یقین دلاتے ہیں کہ اس پروگرام کا اچھے انداز میں انتظام کرتے ہوئے اس کو شفاف اور عمدہ انداز میں چلایا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ وہ مختلف ممالک اور بین الاقوامی اداروں کی ا مداد سے سیلاب متاثرین اور بے گھر افراد کے حوالے سے دو علیحدہ علیحدہ فنڈ زقائم کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ ملاقات کے دوران فنانس ڈویژن کے مشیر رانا اسد امین، ایڈیشنل سیکریٹری وزارت خزانہاور وزیر خزانہ سے معاون خصوصی شاہد محمود نے بھی شرکت کی۔