پاکستان اے کے ہاتھوں آسٹریلین ٹیم کو ہارتے دیکھنا اچھا لگا ، وقار یونس ،نوجوانوں کی جانب سے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ ایک خوش آئندامر ہے،آسٹریلیا کی کچھ کمزوریاں دیکھیں ہیں جو ٹیسٹ میچ میں ہمارے کام آئینگی،آسٹریلیا کو کسی صورت ا آسان نہ لیں، مچل جانس گرین شرٹس کیلئے مشکلات پیدا کرسکتے ہیں ، کلارک میں بہترین کارکردگی دکھانے کی تمام صلاحتیں موجود ہیں،دبئی کی پچ عام طور پر اسپنرز کے لیے مددگار ثابت ہوتی ہے اور ہم یہاں دو اسپنرز کے ساتھ کھیلتے آئے ہیں، میڈیا سے گفتگو

منگل 21 اکتوبر 2014 02:47

دبئی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21اکتوبر۔2014ء) قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ وقار یونس نے چار روزہ میچ میں پاکستان اے ٹیم کے ہاتھوں آسٹریلین ٹیم کی 153 رنز سے شکست کو خوش آئند قرار دیا ہے۔وقار نے کہا کہ آسٹریلیا کو ہارتے دیکھنا اچھا لگا، اس شکست سے ہمیں حریف ٹیم کی خامیاں تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔یاد رہے کہ چار روزہ میچ میں پاکستان اے ٹیم نے ہفتے کو آسٹریلین کو 153 رنز سے زیر کیا تھا، میچ میں اسد شفیق، حارث سہیل اور بابر اعظم نے سنچریاں اسکور کی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کی جانب سے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ ایک خوش آئندامر ہے اور اس سے یقیناً ہمیں کچھ فائدہ پہنچے گا یونکہ ہم نے آسٹریلیا کی کچھ کمزوریاں دیکھیں ہیں جو ٹیسٹ میچ میں ہمارے کام آئینگی ۔تاہم ماضی کے تیز رفتار فاسٹ باوٴلر نے اپنی ٹیم کو خبردار کیا کہ وہ آسٹریلیا کو کسی صورت ا آسان نہ لیں۔

(جاری ہے)

وقار نے ایک روزہ سیریز میں 3-0 سے شکست کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا نے ابھی یہاں سیریز جیتی ہے، وہ جانتے ہیں کہ یہاں کیسے بیٹنگ کرنی ہے تاہم میچ کے لیے ہماری بھی حکمت عملی تیار ہے اور ہم ان پر عمل کرنے کی کوشش کریں گے۔

اس موقع پر ہیڈ کوچ نے مچل جانسن کو اصل خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں فرق ثابت ہو سکتے ہیں۔یاد رہے کہ مچل جانسن ان دنوں بھرپور فارم میں ہیں اور پاکستان کے خلاف ایک روزہ میچوں کی سیریز کے دو میچوں میں انہوں نے چھ وکٹیں حاصل کی تھیں۔وقار نے کہا کہ اس بات میں کوئی نہیں کہ جانسن سیریز میں واضح فرق ثابت ہوں گے، گزشتہ دو سے تین سالوں میں وہ سب سے زیادہ بہتر باوٴلر کے طور پر ابھر کر سامنے آئے ہیں تو یقیناً وہ ایک خطرہ ہیں لیکن ہم ان سے نمٹنے کی کوشش کریں گے۔

آسٹریلین قائد مائیکل کلارک کے حوالے سے انہوں نے تسلیم کیا کہ وہ ان دنوں میچ پریکٹس کی کمی کا شکار ہیں تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس کے باوجود کلارک میں بہترین کارکردگی دکھانے کی تمام صلاحتیں موجود ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پریکٹس میچ سے آسٹریلین نے یقیناً بہت کچھ حاصل کر لیا ہو گا لیکن کلارک جلد آؤٹ ہو گئے اور زیادہ دیر بیٹنگ نہیں کر سکے لیکن ہم سب جانتے ہیں وہ ایک ورلڈ کلاس کھلاڑی ہیں اور ایسی صورتحال سے نمٹتے ہوئے آسٹریلیا کے کارکردگی دکھا سکتے ہیں۔

پریکٹس میچ کی دونوں اننگ میں کلارک بالترتیب دس اور پانچ رنز بن سکے تھے۔اس موقع پر کوچ نے میچ کے لیے دو اسپنرز کھلانے کا عندیہ بھی دیا۔انہوں نے کہا کہ دبئی کی پچ عام طور پر اسپنرز کے لیے مددگار ثابت ہوتی ہے اور ہم یہاں دو اسپنرز کے ساتھ کھیلتے آئے ہیں۔پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ 22 اکتوبر سے دبئی میں کھیلا جائے گا جبکہ دونوں ٹیمیں 30 اکتوبر سے ابو ظہبی میں دوسرے ٹیسٹ کے لیے میدان میں اتریں گی۔