نیا وسیع و عریض محل1150کمروں پر مشتمل ہے،ترک صدر کی وضاحت

پیر 8 دسمبر 2014 05:40

انقرہ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8دسمبر۔2014ء)ترکش صدر طیب اردوان نے گزشتہ روز میڈیا رپورٹس کی تصحیح کی ہے کہ ان کے وسیع وعریض نئے محل کے ایک ہزار کمرے ہیں اور کہا ہے کہ اس کے اصل کمروں کی تعداد 1150ہے۔اردوان نے استنبول میں ایک بزنس اجتماع کو بتایا کہ جب قوم کے وقار کا معاملہ آتا ہے تو آپ کونوں کو کاٹ نہیں سکتے،مجھے آپ کو یہ بتانے دیا جائے کہ اس کے کم از کم 1150کمرے ہیں نہ کہ1000،جیسا کہ لوگ کہتے ہیں۔

صدارتی محل دارالحکومت انقرہ کے نواح میں تعمیر کیا گیا ہے اور اس پر تقریباً 490ملین یوروز(615ملین ڈالر) لاگت آئی ہے،یہ 2لاکھ سکوائر میٹرز(2.15ملین سکوائر فٹ) کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے،جو کہ وائٹ ہاؤس سے سائز سے 30گنا بڑا اور حتی کہ فرانس کے شاندار محل ورسیلیس سے بھی بڑا ہے۔

(جاری ہے)

اردوان جنہوں نے اگست میں ایک دہائی سے زائد عرصے کیلئے وزیراعظم کے طور پر فرائض انجام دینے کے بعد ترکی کی صدارت کا منصب سنبھالا تھا،نے مزید کہا کہ ہم ایسا کام کرنا چاہتے ہیں کہ جس کے متعلق مستقبل کی نسلیں کہیں گی کہ یہ وہ مقام تھا کہ جہاں سے ترکی کی قیادت کی گئی۔

اپوزیشن وسیع وعریض محل کی تعمیر پر تنقید کرچکی ہے،اس کا کہنا ہے کہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ اردوان زبردستی کی حکمرانی کی طرف جارہے ہیں۔اردوان کا کہنا تھا کہ یہ میرا محل نہیں ہے،یہ کوئی نجی املاک نہیں،یہ عوام کی ملکیت ہے۔محل کا دورہ کرنے والی پہلی غیر ملکی شخصیت گزشتہ ماہ پوپ فرانسس تھے،ان کے بعد گزشتہ ہفتے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے دورہ کیا۔