ایران نے بیرون ملک اپوزیشن رہ نماؤں کے قتل کا اعتراف کرلیا،ایران مخالف جنگجو گروپ بلوچ آرمی کے سابق کمانڈر عبدالرؤف ریگی، اس کے بھتیجے اور کئی دوسری اہم شخصیات کو پاکستان کی سر زمین پر ہلاک کیا گیا،ایرانی وزیر برائے ا نٹیلی جنس محمود علوی کا بیان

پیر 8 دسمبر 2014 05:31

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8دسمبر۔2014ء)ایران کے وزیر برائے انٹیلی جنس محمود علوی نے بیرون ملک مقیم اپوزیشن رہ نماؤں کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ایرانی خبر رساں اداروں کے مطابق محمود علوی نے یہ بیان قم شہر میں طلباء کی ایک رہائشی اسکیم کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایران مخالف جنگجو گروپ بلوچ آرمی کے سابق کمانڈر عبدالرؤف ریگی، اس کے بھتیجے اور کئی دوسری اہم شخصیات کو پاکستان کی سر زمین پر ہلاک کیا گیا۔

ایرانی وزیر نے بتایا کہ بیرون ملک اپوزیشن رہ نماؤں کے قتل کا ٹاسک انٹیلی جنس کے پاس ہے۔ ایرانی انٹیلی جنس نے کچھ عرصہ پیشتر تنزانیا میں ایک اپوزیشن رہ نما مھمد بزووغ زادہ کو ہلاک کر دیا تھا۔ بوزوغ زادہ سنہ 2007ء اور میں جیش العدل کے ساتھ رہا ہے اور اس پر 15 ایرانی پولیس اہلکاروں کو ہلاک کرنے کا الزام عاید کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ عبدالرؤف ریگی کو 28 اگست کو پاکستان کے شہر کوئٹہ میں ایک بم دھماکے میں ہلاک کیا گیا تھا۔

ایران نے اسے اپنے ملک میں دہشت گردی کی کئی کارروائیوں میں ماخوذ قرار دے رکھا تھا۔ اس گروپ کی جانب سے الزام عاید کیا گیا ہے کہ سنی بلوچ آرمی کے کمانڈر ریگی سمیت کئی دوسرے اہم رہ نماؤں کو ایران نے ہلاک کرایا۔گذشتہ برس عبدالرؤف ریگی نے جیش العدل چھوڑنے کے بعد بلوچ آرمی نامی ایک دوسرے تنظیم قائم کی تھی۔ اس سے قبل وہ ایران مخالف تنظیم جنداللہ کے ساتھ بھ رہ چکا ہے۔

جنداللہ کے سربراہ عبدالمالک ریگی کو ایران نے 20 جون 2010ء کو پھانسی دے دی تھی۔ پھانسی سے قبل اسے قرغیزستان سے ایک طیارے کے ذریعے جنوبی ایران کی بندر عباس بندرگاہ میں موجود ایک ہوائی اڈے پر لایا گیا تھا۔واضح رہے کہ ایران میں اندورن اور بیرون ملک اپوزیشن رہ نماؤں کا قتل کوئی نئی بات نہیں۔ ایران میں ولایت فقہیہ پر مبنی انقلاب کے بعد حکومت مخالف شخصیات کو چن چن کر ہلاک کیا جاتا رہا ہے۔ جنگجو کمانڈر تو رہے ایک طرف ایرانی خفیہ اداروں نے کالم نگاروں، شاعروں، فنکاروں اور بے ضرر سیاسی رہ نماؤں کو بھی نہیں بخشا۔