آصف زرداری کا بیا ن ان کی سیاسی خودکشی ہے،زرداری الطاف حسین کی زبان بول رہے ہیں، ذوالفقار مرزا ،مفاہمت نام کے لفظ پر اربوں روپے کھاگئے ہی ، حساب دینے کا وقت آیا تو شور مچایا جارہا ہے، اہلیہ کے ہمراہ جمعرات کو تین سے چار ہفتوں کے لئے امریکا جارہا ہوں، جہاں ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کا علاج ہوگا، ملک سے فرار نہیں ہورہا، واپس آکر اسی طرح بھرپور جدوجہد کروں گا، کسی میں دم ہے تو مجھے امریکا جانے سے روک لے،پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 18 جون 2015 08:10

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18 جون۔2015ء) سندھ کے سابق وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے کہا ہے کہ آصف علی زرداری کا گزشتہ روز کا خطاب ان کی سیاسی خودکشی ہے۔ زرداری الطاف حسین کی زبان بول رہے ہیں۔ ان کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔ مفاہمت نام کے لفظ پر اربوں روپے کھاگئے ہیں۔ اب حساب دینے کا وقت آیا تو شور مچایا جارہا ہے۔ میں اپنی اہلیہ کے ہمراہ جمعرات کو تین سے چار ہفتوں کے لئے امریکا جارہا ہوں، جہاں ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کا علاج ہوگا۔

ملک سے فرار نہیں ہورہا۔ واپس آکر اسی طرح بھرپور جدوجہد کروں گا۔ اگر کسی میں دم ہے تو مجھے امریکا جانے سے روک لے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ میری آواز دب گئی ہے۔

(جاری ہے)

میں نے مفاہمت کرلی ہے۔ میں ایسی مفاہمت کو ٹھوکر مارتا ہوں جس میں اپنے مفادات کا سودا کیا جائے۔

میں پاکستان اور سندھ کی عوام کو بتادینا چاہتا ہوں کہ کرپشن کے خلاف جو میں نے جہاد شروع کیا ہے وہ جاری رہے گا۔ آصف علی زرداری نے 7 سال تک مفاہمت کے نام پر نہ صرف عوام کو دھوکا دیا بلکہ لوٹ مار کا بازار گرم رکھا۔ سندھ میں اربوں روپے کی کرپشن کی گئی۔ سندھ کو ادی اور ادا چلا رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ آصف علی زرداری نے گزشتہ روز اس لئے بیان دیا ہے کہ وہ جیل جانا چاہتے ہیں تاکہ مظلوم بن جائیں۔

بھٹو کی پارٹی کو جنرل ضیاء ختم نہیں کرسکا لیکن بھٹو کے داماد نے اس پارٹی کے اصل تشخص کو ختم کردیا ہے۔ پیپلز پارٹی پچھلے دور میں وفاق اور صوبوں میں حکومت میں رہی ہے لیکن عوام کو کچھ نہیں دیا گیا۔ صرف بندر بانٹ کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پانی کی تقسیم کے نام پر سندھ میں دہشت گردی کی جارہی ہے۔ اس مسئلے پر سیاستدانوں کو پارلیمنٹ میں آواز اٹھانی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ شہزادے اور پھولن دیوی نے سندھ میں ترقیاتی کاموں میں کرپشن کے ریکارڈز توڑ دیئے ہیں۔ سندھ کرپٹ ترین صوبہ بن گیا ہے۔ جب میں وزیر تھا تو سب سے زیادہ تقرریاں اور تبادلوں کے احکامات وزیراعلیٰ ہاؤس سے آتے تھے مگر اب بلاول ہاؤس سے آتے ہیں۔ بھرتیوں کے نام پر میرٹ کی دھجیاں اڑادی گئیں۔ منظور کاکا پہلے پی ایس ایف میں بھرتی ہوا۔

آغا سراج درانی نے انہیں کے بی سی اے میں ملازمت دلائی۔ پھر وہ کرپشن کا بادشاہ بن گیا۔ اربوں روپے کمائے اور اس کا حصہ زرداری کو دیتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ شور مال کی بندر بانٹ پر ہونے والے احتساب کو روکنے کے لئے مچایا جارہا ہے۔ رینجرز نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں قانون کے مطابق کارروائی کی ہے۔ کرپٹ سیاستدانوں اور بیورو کریسی کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سندھ میں حکومت نام کی کوئی چیز ہے ہی نہیں تو جائے گی کہاں۔ پیپلز پارٹی نے اپنے اقتدار میں بے نظیر بھٹو کے قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا۔ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ اس معاملے کو دبایا کیوں گیا۔ انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری نے فوج کے خلاف بیان دے کر ایک بڑی محاذ آرائی کھڑی کردی ہے، جس کے سنگین نتائج سامنے آسکتے ہیں اور انہیں بڑی سزا مل سکتی ہے۔

ذوالفقار مرزا نے کہا کہ زرداری کو آئندہ بلدیاتی انتخابات میں پتہ لگ جائے گا کہ عوام کس کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری لاڑکانہ کی صرف ایک مارکیٹ بند نہیں کراسکتے، وہ ملک کیا بند کرائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میرے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے گئے ہیں۔ عدلیہ کا مشکور ہوں کہ انہوں نے میرے ساتھ انصاف کیا۔ انہوں نے کہا کہ وطن واپس آکر پہلے سے زیادہ کرپٹ لوگوں کے خلاف جدوجہد کروں گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کرپشن میں ملوث سیاستدانوں کو اور بیورو کریسی کو گرفتار کیا جائے اور لوٹا ہوا مال برآمد کیا جائے۔