افغانستان میں داعش نے طالبان کے خلاف جنگ شروع کر دی ، افغان گورنر کا انکشاف ، صوبے فرح میں داعش موجود تھی ،سربراہی کمانڈر منصور ، عبداللہ عبدالرزاق الغنی اور حسینی کر رہے تھے ، اب وہ صوبہ ہرات کے پہاڑوں میں چھپے بیٹھے ہیں، طالبان کے منہ زور کمانڈر اور القاعدہ کی باقیات داعش میں شامل ہو گئے، طالبان میں اب وہ دم خم نہیں رہا جو اس کے عروج پر تھا، امریکی نشریاتی ادارے سے گفتگو

جمعرات 18 جون 2015 08:12

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18 جون۔2015ء) افغان صوبے فرح کے گورنر آصف فنگ نے کہا ہے کہ افغانستان میں داعش نے جڑیں پکڑی ہیں اور انہوں نے طالبان کے خلاف جنگ شروع کر دی ہے تاہم افغان عوام میں داعش کے حوالے سے کوئی تشویش نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

اس بات کا انکشاف انہوں نے امریکی نشریاتی ادارے کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ خود ان کے صوبے فرح میں داعش موجود تھی جن کی سربراہی کمانڈر ملک منصور ، عبداللہ عبدالرزاق الغنی اور حسینی کر رہے تھے تاہم انہیں اس صوبے سے مار بھگایا گیا اور اب وہ صوبہ ہرات کے پہاڑوں میں چھپے بیٹھے ہیں گورنر فرح کا کہنا تھا کہ طالبان کے منہ زور کمانڈر اور القاعدہ کی باقیات داعش میں شامل ہو گئے ہیں تاہم طالبان میں اب وہ دم خم نہیں رہا ۔

جو اس کے عروج پر تھا اس لئے ننگر ہار میں لڑائی کے بعد داعش کے لوگوں نے طالبان کمانڈروں کو قتل کیا ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہ لڑائی منافع کی تقسیم پر ہے لیکن داعش افغانستان میں مستحکم نہیں ہو سکتی گورنر نے ایران پر افغان طالبان کی حدود کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ داعش کے مقابلے میں ایران کے لئے طالبان کی حمایت کے علاوہ کوئی راہ نہیں ہے اس کے لئے کل کے دشمن آج کے دوست بن سکتے ہیں ۔