حوثی باغیوں کے حملوں میں زخمیوں کا سعودی اسپتالوں میں علاج جاری ، حوثیوں کے راکٹ حملوں میں دسیوں شہری زخمی ہوئے تھے

جمعہ 19 جون 2015 07:23

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19 جون۔2015ء )یمن میں آئینی حکومت کا تختہ الٹنے والے اہل تشیع مسلک کے حوثی باغیوں کے حملوں میں زخمی ہونے والے شہریوں کا سعودی عرب کے اسپتالوں میں علاج جاری ہے۔"العربیہ" نیوز چینل کی ٹیم نے سعودی عرب کے یمن کی سرحد سے متصل نجران شہر کے اسپتالوں کا دورہ کیا جہاں زخمیوں کے جاری علاج اور ان کی صحت کے بارے میں دریافت کیا گیا۔

زخمیوں کا کہنا ہے کہ اسپتالوں میں انہیں علاج کی ہر طرح کی سہولت بہم پہنچائی گئی ہے اور وہ علاج سے مکمل طور پر مطمئن ہیں۔خیال رہے کہ یمن سرحد سے متصل نجران اور جازان شہروں میں حوثیوں کے راکٹ حملوں میں دسیوں شہری زخمی ہوئے تھے۔ کئی زخمیوں کا تعلق یمن سے بھی ہے۔ جو لوگ یمن میں حوثیوں کے حملوں میں زخمی ہونے کے بعد سعودی عرب پہنچے ان کا بھی علاج جاری ہے۔

(جاری ہے)

مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یمن سے آنے والے زخمیوں کا ترجیحی بنیادوں پر علاج کیا جاتا ہے کیونکہ یمن سے حوثیوں کا حصار توڑ کر ان کی جگہ جگہ لگائی گئی چیک پوسٹوں سے گذر کرآنے والے زیادہ توجہ کے مستحق ہیں۔سعودی عرب کی جانب سییمنی زخمیوں کو علاج کی سہولت مہیا کرنا ریاض کا اخلاقی فرض بھی ہے کیونکہ سعودی حکومت پہلے ہی یہ اعلان کر چکی ہے کہ وہ یمن کی وحدت کے لئے یمنی عوام کی ہر ممکن مدد کر ے گی ۔

متعلقہ عنوان :