فلپائن، آتش فشاں پہاڑ کے ارد گرد سے ممکنہ انخلاء کی صورت میں خوراک کا ذخیرہ جمع

پیر 22 جون 2015 09:49

منیلا ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22 جون۔2015ء) فلپائن میں ایک آتش فشاں پہاڑ کے حالیہ ہفتوں میں لاوا اگلنے اور 6 مرتبہ دھواں اٹھنے کے بعد ممکنہ انخلاء کی صورت میں خوراک کا ذخیرہ جمع کر لیا ہے یہ بات حکام نے اتوار کے روز کہی۔ایک صدارتی ترجمان ہرمینیوکولوما نے کہا کہ ہنگامی حالات میں خوراک کے تھیلوں کے علاوہ حکام منیلا سے 390 کلومیٹر (243 میل) جنوب مشرق میں بولوسان آتش فشاں پہاڑ کی نزدیکی کمیونٹیز پر بھی قریبی نظر رکھے ہوئے ہیں۔

تازہ ترین لاوا اگلنے کا سلسلہ جمعہ کے روز سامنے آیا جبکہ گزشتہ ہفتے کے اوائل میں دو مرتبہ یہ واقعات رونما ہو چکے ہیں۔کولوما کا کہنا تھا کہ حکومت مسلسل بولوسان پہاڑ کے رویے کو مانیٹر کر رہی ہے تاکہ ہم 22 دیہات اور 5 قصبوں میں متاثر ہونے والے 34 ہزار کے قریب افراد کی فلاح و بہبود کے لئے حفاظتی اقدامات اٹھا سکیں۔

(جاری ہے)

حکومت کے آتش فشاں پہاڑوں کو مانیٹر کرنے والے انسٹی ٹیوٹ کا کہنا ہے کہ اب تک لاوا اگلنے کا عمل زمینی پانی کی وجہ ہوا ہے جو کہ 1565 میٹر (5134 فٹ) آتش فشاں پہاڑ کے اندر گرم چٹانوں کے ساتھ مکس ہو گیا ہے۔

بولوسان جانے والی مانیٹرنگ ٹیم کے سربراہ وین شیلی اییان سویلا نے کہا کہ آتش فشاں پہاڑ کے لاوا اگلنے سے راکھ اور دھواں فضا میں بلند ہوا ہے جس سے قریبی قصبے متاثر ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک لوگ بولوسان کے گرد و نواح میں خطرے کے زون 4 کومیٹر سے باہر رہیں گے انہیں چٹانیں گرنے کے کسی عمل سے نقصان نہیں ہو گا طیارے کو بھی اچانک راکھ اڑنے کے پیش نظر بولوسان جانے سے گریز کرنے سے متعلق خبر دار کیا گیا ہے۔

آتش فشاں کی سرگرمی کے باوجود سویلا کا کہنا تھا کہ اس بات کا کوئی اشارہ سامنے نہیں آیا ہے کہ آتش فشاں پہاڑ کے اندر چٹانیں پگھل رہی ہیں جس سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ لاوا اگلنے کا سلسلہ کم ہے۔بولوسان میں آخری مرتبہ نومبر 2010ء سے فروری 2011 تک یہ سرگرمی دیکھی گئی تھی جس کے باعث سینکڑوں دیہاتیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا پڑا تھا تاہم کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاعات نہیں ملی تھیں۔فلپائن ”رنگ آف فائر“ میں واقعہ ہے جہاں موسمیاتی تبدیلیاں رونما ہوتی رہتی ہیں اور آتش فشاں پہاڑ کے لاوا اگلنے کی 20 سے زائد سرگرمیاں رونما ہوتی ہیں۔