افغانستان، قندوز میں حکومتی فورسز اور طالبان کے درمیان شدید لڑائی ،12 فوجی اہلکار ہلاک ، 17 زخمی ، چاردرے ضلع کا قبضہ بھی طالبان کے قبضے سے چھڑا لیا گیا

پیر 22 جون 2015 09:51

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22 جون۔2015ء)افغانستان کے شمالی صوبے بدخشاں کے شہر قندوز میں حکومتی سکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان شدید لڑائی میں12 فوجی اہلکار ہلاک اور 17 زخمی ہوگئے جبکہ چاردرے کا ضلع کا قبضہ بھی طالبان کے قبضے سے چھڑا لیا گیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق حکومتی افواج نے قندوز شہر سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر چاردرہ کا علاقہ طالبان کے قصبے سے چھڑوانے کے لیے بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا ہے۔

چاردرہ کا علاقے سے دارالحکومت کابل جانے والی سڑک گزرتی ہے اس لیے یہ علاقہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔طالبان کی ویب سائٹ پر جنگجووٴں کو علاقے میں واقع پولیس کی چیک پوسٹ پر گھومتے پھرتے دیکھا جا سکتا ہے۔حکومت کا کہنا ہے کہ اْس نے بدخشاں صوبے کے ایک اور علاقے یمگان کو طالبان کے قبضے سے واپس لے لیا ہے۔

(جاری ہے)

صوبہ بدخشاں کے پولیس کمانڈر جنرل بابا جان نے بی بی سی کو بتایا کہ شدید لڑائی کے بعد حکومتی سکیورٹی فورسز نے یمگان کے ضلع پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

’ہماری فوری فورسز نے یمگان ضلع سے طالبان کا خاتمہ کر دیا ہے اور اب ضلع کے مرکز میں سرکاری فورسز موجود ہیں۔ اس کارروائی میں کسی شہری کو نقصان نہیں پہنچا۔‘جنرل بابا جان کے مطابق اس لڑائی میں سو سے زیادہ طالبان مارے گئے ہیں اور مرنے والوں میں غیر ملکی بھی شامل ہیں۔خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق چاردرے کے مقامی افسر محمد یوسف ایوبی کا کہنا ہے کہ کئی گھنٹوں کی لڑائی کے بعد چاردرے کا ڈسٹرکٹ بھی طالبان کے قبضے سے چھڑا لیا گیا ہے اور اس لڑائی میں12 فوجی ہلاک ہوئے ہیں اور 17 زخمی ہیں۔

گذشتہ مہینے اس علاقے میں طالبان کے قبضے کے بعد ہزاروں افراد نقل مکانی کر گئے تھے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ علاقے میں طالبان کے علاوہ کئی غیر ملکی جنگجو بھی موجود ہیں جو مبینہ طور پر دولتِ اسلامیہ سے تعلق رکھتے ہیں۔افغانستان میں اتحادی افواج کے انخلا کے بعد سے شدت پسندوں کی جانب سے پرتشدد واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔