نئے قانون میں این جی اوز اور مدارس کی غیرملکی فنڈنگ پر چیک رکھنے کااعلان

جمعہ 26 جون 2015 02:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26 جون۔2015ء)حکومت غیر سرکاری تنظیموں (این جی او) کی 67 فی صدغیرملکی فنڈنگ پر چیک نہیں رکھتی اس کی وجہ قانون سازی اورریگولیٹری سٹرکچر کی کمی ہے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ انکشاف اقتصادی امور ڈویثرن کے سیکرٹری سلیم سیٹھی سینٹ کی قائمہ کمیٹی میں کیا جو این جی اوز کے فنڈنگ کی تحقیقات کررہی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ این جی اوز کو مسلسل اوربغیر رکے غیرملکی فنڈنگ کا اجراء ہورہاہے جو حکومت کی مرضی کے بغیر ہورہاہے اس لیے ہمیں ان کو ریگولیٹ کرنے کی ضرورت پیش آئی انہوں نے کہا کہ صرف 35 فی صد فنڈنگ اور چندوں کا حکومت کے علم میں ہے اور ہمیں اعتراض ہے کہ 65 فی صد سے زائدفنڈزعالمی این جی اوز کوآف دی ریکارڈز جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نئی قانون سازی میں عالمی این جی اوز سمیت مدارس کے فنڈز کی بھی تحقیقات کی جائیں گی۔مجوزہ قانون سازی میں وفاقی حکومت کو این جی اوز کی فنڈنگ، ان کے اکاوئنٹس، اپریشنز اور ویزہ سے متعلق ایشوز کی مانیٹر نگ کے اختیارات مل جائیں گے۔سردست صرف 19 عالمی این جی اوز رجسٹر ڈ ہیں۔دریں اثناء سیکرٹری لاء رضاخان کا کہنا ہے کہ اس قانون کے تحت مدارس کی غیرملکی فنڈنگ پر بھی نظر رکھی جائے گی