ایران کی شام کو چھ ماہ میں ایک کروڑ بیرل تیل کی سپلائی ، ایران شام کو سالانہ 35 ارب ڈالر کی امداد فراہم کرتا ہے۔ رپورٹ

جمعہ 26 جون 2015 02:14

تہران ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26 جون۔2015ء )ایران نے شام میں بحران کا شکار صدر بشار الاسد کی حلیف حکومت کو بچانے کے لیے پچھلے چھ ماہ کے دوران دمشق کو یومیہ 60 ہزار بیرل اور مجموعی طور پر ایک کروڑ بیرل تیل سپلائی کیا ہے۔خبر رساں ایجنسی "بلومبیرگ" کی رپورٹ کے مطابق ایرانی حکومت شام میں صدر بشار الاسد کو درپیش مالی بحران کے حل میں ہر ممکن مدد فراہم کررہی ہے۔

رواں سال کے پہلے چھ ماہ میں ایران نے شام کو دس ملین بیرل تیل فراہم کیا ہے۔اگرچہ ایران کو اس کے متنازع جوہری پروگرام کی وجہ سے عالمی اقتصادی پابندیوں کا سامنا ہے اور تہران سرکار بھی بدترین معاشی بحران سے گذر رہی ہے مگر اس کے باوجود ایران شام میں اپنے حلیف بشار الاسد کی حکومت کو بچانے کے لیے اربوں ڈالر خرچ کررہا ہے۔

(جاری ہے)

شام میں بغاوت کی تحریک کی وجہ سے تیل کی پیداوار نچلی ترین سطح پر آگئی ہے۔

سنہ 2011ء میں شامی حکومت یومیہ تین لاکھ 80 ہزار بیرل تیل روانہ فروخت کرتی تھی جب کہ سنہ 2014ء کے آخر تک شامی حکومت کی تیل کی یومیہ پیدا وار محض نو ہزار 329 بیرل رہ گئی تھی۔حال ہی میں شامی رکن پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد جہاد اللحام نے دورہ ایران کے دوران صدر حسن روحانی سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں بھی صدر روحانی نے انہیں یقین دلایا تھا کہ تہران بشار الاسد کی حکومت بچانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ ایران بھی عالمی اقتصادی پابندیوں کی شکل میں بین الاقوامی سازش کا سامنا کررہا ہے مگر شامی قوم کی اخلاقی مدد جاری رکھی جائے گی۔شامی حکومت می مالی مدد کے حوالے سے نائب وزیرخارجہ حسین امیر اللھیان کا ایک بیان بھی قابل ذکر ہے جس میں انہوں نے تسلیم کیا تھا کہ تہران نے سنہ 2011ء کی بغاوت کے بعد شامی حکومت کو 4 ارب 200 ملین ڈالر کی امداد فراہم کی ہے۔ تاہم مغربی میڈیا کے مطابق ایران شام کی اس سے کہیں زیادہ مالی مدد کررہا ہے۔ اخبار "کرسچن سائنس مانیٹر" کی رپورٹ کے مطابق ایران شام کو سالانہ 35 ارب ڈالر کی امداد فراہم کرتا ہے۔ اس میں قرض کی شکل میں دی جانے والی امداد بھی شامل ہے۔

متعلقہ عنوان :