بتایاجائے سٹون کرشنگ سے کتنے لوگ مرگئے اورکتنے اورمریں گے؟جسٹس جواد خواجہ ، یورپ میں کوئی واقعہ ہوجائے تواس وقت کے حکام تک استعفیٰ دے دیتے ہیں، یہاں دھوپ سے اتنے لوگ مرگئے کہاجاتاہے کوئی بات نہیں، نیت ٹھیک ہوتوتمام کام ہوجاتے ہیں ،سٹون کرشنگ کے مقدمے کی سماعت کے دوران ریمارکس

جمعہ 26 جون 2015 02:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26 جون۔2015ء )سپریم کورٹ آف پاکستان میں سٹون کرشنگ کے مقدمے میں سینئرترین جج جسٹس جوادایس خواجہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاہے کہ حضرت عمررضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایاتھاکہ ندی کنارے اگر ایک کتابھی پیاس سے مرگیا تواس کاذمہ دار میں ہوں گا،اگر یورپ میں اس طرح کاکوئی واقعہ ہوجائے تواس وقت کے حکام تک استعفیٰ دے دیتے ہیں یہاں دھوپ سے اتنے لوگ مرگئے توکہاجاتاہے کہ کوئی بات نہیں،بتایاجائے کہ سٹون کرشنگ سے کتنے لوگ مرگئے اورکتنے اورمریں گے۔

انھوں نے یہ ریمارکس جمعرات کے روزدیے ہیں جبکہ عدالت نے سیکرٹری لاء اینڈجسٹس کوہدایت کی ہے کہ وہ متعلقہ حکام جن میں صوبائی لاء افسران ،صوبائی وزارت صحت ،اور ماحولیات ،صنعت اورمعدنیات کے حکام کوبلاکرایک اجلاس منعقدکریں اورجس میں اس سٹون کرشنگ سے ہونے والے جانی اورماحولیاتی نقصانات اوراس کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات بارے معلومات حاصل کی جائیں اورعدالت کواس بارے بتایاجائے ۔

(جاری ہے)

یہ ہدایت جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے جاری کی ہے اس دوران عدالت کوبتایاگیاکہ وفاقی حکومت کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدامات پر قانونی مسودہ عدالت کوپیش کیااوراس کی کاپی صوبائی لاء افسران کوبھی دی ۔جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہاکہ نیت ٹھیک ہوتوتمام کام ہوجاتے ہیں پچھلی سماعت پر دی گئی ہدایت پرکوئی عمل درآمد نہیں کیاگیاہے انھوں نے مزید کہاکہ بے بس نہ ہوں کام کریں ،عدالت نے مقدمے کی مزیدسماعت آج جمعہ تک کے لیے ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :