امیر زادوں کی محفلوں میں پیپسی،کوکاکولا کے ساتھ ہیروئن کی پڑیاں، قائمہ کمیٹی میں انکشاف،قائمہ کمیٹی نے محفلوں کے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کر لی، افغانستان میں 32فیصد پوست کاشت کا علاقہ افغان حکومت ایجنسیوں اور طالبان کے کنٹرول میں ہے،دنیا میں روزانہ 700 افراد منشیات اور 39دہشتگردی سے ہلاک ہوتے ہیں،رحمان ملک،قوانین میں نرمی سے بڑے بچ ، اچھے پھنس جاتے ہیں،ارکان کو موقف

منگل 7 جولائی 2015 09:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7 جولائی۔2015ء)سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انٹی نارکوٹکس نے انکشاف کیا ہے کہ اسلام آباد کی مختلف محفلوں میں سیاسی شخصیات اور امیر زادوں کی محفلوں میں پیپسی اور کوکا کولا کے ساتھ ہیروئن کی پڑیاں پیش کی جاتی ہیں۔ملک بھر کے گلی محلوں میں منشیات فروشوں کے اڈوں کے حوالے سے ایٹی نارکاٹیکس فورس کارکردگی صفر ہے، قوم کو منشیات جیسے ناسور کی جڑ سے اکھاڑنے کیلئے پوری پارلیمنٹ اور وزارت محکمے کے ساتھ ہے، قوانین میں نرمی سزاوٴں میں کمی کی وجہ سے برے بچ اور اچھے پھنس جاتے ہیں، غلط ایف آئی آر درج کرنے والوں کے خلاف بھی سخت کاروائی ہونی چاہیے ۔

چیئر مین کمیٹی نے کہا کہ منشیات بڑی لعنت بن چکی ہے خود کش حملہ آوروں کو بھی منشیات کے زیر اثر رکھ کر استعمال کیا جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انٹی نارکوٹکس کا اجلاس چیئر مین کمیٹی سینیٹر رحمان ملک کی صدارت منعقدہ ہوا۔ اجلاس میں آگاہ کیا گیا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں ہر کنٹینر پر طالبان 7ہزار ڈالر فی کنٹینر بھتہ وصول کرتے ہیں۔

اب بھی افغانستان میں 32فیصد پوسٹ کاشت کا علاقہ افغان حکومت ایجنسیوں اور حکومت کے حامی طالبان کے کنٹرول میں ہے۔ ملک میں 80لاکھ شہری جن کی عمر پندرہ سال سے 64سال تک ہے نے گزشتہ 12ماہ میں منشیات استعمال کی اور30سے 35لاکھ نشہ آور دوائیوں کا شکار ہیں ۔دنیا بھر میں روزانہ 7سو افراد منشیات سے اور 39دہشت گردی سے ہلاک ہوتے ہیں 1995سے 2015تک 1365ٹن منشیات ضبط کی گئیں ۔

پریکیسر نامی کمیکل 309ٹن ضبط کیا گیا۔ 2015میں منشیات سمگلنگ کے 324 مقدمات میں سے 89فیصد کے فیصلے ہوئے اور مجرموں کو سزائیں دلوائی گئیں۔ کراچی سے منشیات کے بڑے مقدمے میں ملک کے بڑے معروف وکیل سے اینٹی نارکاٹکس کنڑول نے اہم مقدمہ جیتا ۔2014 میں 27108کلو منشیات جبکہ 2015میں 62219کلومنشیات ضبط کر کے جلادی گئی۔منشیات کے مجرموں کے 1551ملین اثاثے منجمد کئے گئے 1881ملین ضبط کئے گئے اور 65ملین کی جائیدادیں واپس کی گئیں۔

کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرز چوہدری تنویر ، شاہی سید ، محمد علی خان سیف ، جہانزیب جمالدینی کے علاوہ سیکریٹری غالب بندیشہ ،ڈی جی انیٹی نارکاٹکس فورس جنرل خاور حنیف ،برگیڈئیر زاہد عبداللہ ، برگیڈئیر محمد بشارت نے شرکت کی۔اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ 2014میں پوسٹ کی کاشت 1227ہیکٹر تھی جو پندرہ میں کم ہو کر 977رہ گئی ہے چیئر مین قائمہ کمیٹی سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے معاہدے پر نظر ثانی کی اشد ضرورت ہے۔

چیئر مین کمیٹی نے اینٹی نارکوٹکس کنٹرول کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ قومی مفاد میں منشیات کی لعنت سے چھٹکارہ حاصل کرنے کیلئے پارلیمنٹ سے ہر قسم کی آئینی و قانونی مدد فراہم کی جائیگا۔ کمیٹی کے اجلاس میں سفارش کی گئی کہ اینٹی نارکاٹکس فورس میں ملازمین کی تعداد 26سو کی جگہ 5ہزار تک بڑھائی جائے منشیات کے عادی افراد کی بحالی کی خاطر تمام وزراء اعلیٰ کو ہسپتال قائم کرنے کے لئے خط لکھیں گے ۔

وفاقی وزارت تعلیم سے سفارش کی گئی کہ سکولوں ،کالجوں ، یونیورسٹیوں میں داخلے کے وقت طلباء کا میڈیکل ٹیسٹ لازمی قرار دیا جائے۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ وزارت اطلاعات کے ذریعے تمام میڈیاء چینلز پر منشیات کے خلاف آگاہی کے لئے وقت دیا جائے اور اے این ایف کی تیار کردہ فلمیں اور ڈرامیں چلائے جائیں۔ بین الاقوامی این جی او اور بیرونی ممالک سے حاصل ہونیوالی مدد فنڈ کا باقاعدہ حساب رکھا جائے اور ملک کی سلامتی اور خود مختاری پر کوئی سودے بازی نہیں ہونی چاہیے ۔

کمیٹی کے اجلاس میں این ٹی نارکوٹکس فورس کی طرف سے منشیات کے 106گینگز کے خاتمے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے این ٹی نارکوٹکس فورس کی کارکردگی کو خراج تحسین پیش کیا گیا ۔کمیٹی کے اجلاس میں آگاہ کیا گیا کہ UAEمیں موجود منشیات کی بڑی مچھلی یونس پر ہاتھ ڈالا گیا ہے جو بر طانیہ میں 15کروڑ کی منشیات سمگلنگ میں ملوث ہے ۔کمیٹی کے اجلاس میں چیئر مین کمیٹی نے اسلام آباد کی مختلف محفلوں میں پیپسی اور کوکو کولا کیساتھ ہیروئن کی پڑیاں پیش کرنے کے حوالے سے شدید تشویش کا اظہار کیا اور ہدایت دی کہ اس طرح کی خبروں کے بارے میں آئندہ اجلاس میں بغیر کسی دباوٴ کے تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے۔

کمیٹی کے اجلاس میں سیکریٹری وزارت اور ڈی جی اے این ایف کی طرف سے عملے اور فنڈ ز میں اضافہ مشینری کی فراہمی ، وفاقی وزارتوں کے عدم تعاون پرفیصلہ کیا گیا کہ آئندہ اجلاس میں تمام وفاقی وزارتوں کے سیکریٹریز شرکت کریں۔ ایٹی نارکاٹیکس کنڑول کے بارے میں بھی نیشنل ایکشن پلان بنایا جائے ۔سینیٹر چوہدری تنویر نے ملک بھر کے گلی محلوں میں منشیات فروشوں اور اڈوں کے حوالے سے ایٹی نارکوٹکس فورس کے قوانین اور سزاوٴں کے علاوہ ایفی ڈرین کیس کی پیش رفت کے معاملات اٹھاتے ہوئے کہا کہ منشیات جیسے ناسور کی جڑ سے اکھاڑنے کیلئے پارلیمنٹ اور وزارت محکمے کے ساتھ ہے۔

سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ قوانین میں نرمی سزاوٴں میں کمی کی وجہ سے بڑے بچ جاتے ہیں اور اچھے پھنس جاتے ہیں اور کہا کہ غلط ایف آئی آر درج کرنے والے کے ملازم کے خلاف بھی سخت کارروائی ہونی چاہیے ۔ چیئر مین کمیٹی نے کہا کہ منشیات بڑی لعنت بن چکی ہے خود کش حملہ آوروں کو بھی منشیات کے زیر اثر رکھ کر استعمال کیا جاتا ہے ۔ کراچی میں کچھ افراد پکڑے بھی گئے ہیں۔

سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے تجویز دی کہ منشیات کے عادی افراد کی ذہنی جسمانی اور مالی بحالی کیلئے اقدامات کئے جائیں اور اندرون ملک سخت سے سخت قوانین بنائے جائیں۔سینیٹر محمد علی سیف نے اینٹی نارکوٹکس فورس کے کمزور وکلاء کے حوالے سے کہا کہ فورس کی عدالتیں سخت فیصلے دیں قابل وکلاء کی خدمات حاصل کی جائیں اور خصوصی انٹیلی جنس سیل میں کام کرنیوالے فوجی افسران سے فورس کے سول ملازمین کو بھی بہترین تربیت دی جائے ۔این ٹی ناکاٹیکس فورس کی اصلاحات کے حوالے سے سینیٹر محمد علی سیف ،چوہدری تنویر اور جہانزیب جمالدینی پر مشتمل ذیلی کمیٹی قائم کی جائے۔