نیب نے مشرف دور میں6000کنال زمین کی الاٹ منٹ کرانے پر پی ٹی آئی کے ایم این اے گلزار خان کے خلاف تحقیقات دوبارہ شروع کردیں

پیر 13 جولائی 2015 08:51

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13 جولائی۔2015ء)نیب نے مشرف دور میں6000کنال زمین کی الاٹ منٹ کرانے پر پی ٹی آئی کے ایم این اے گلزار خان کے خلاف بھی تحقیقات دوبارہ شروع کردی ہیں،مشرف حکومت نے ڈیرہ اسماعیل خان میں6000کنال زمین سیاسی اثرورسوخ پر سیاسی شخصیات کو الاٹ کیں تھیں اور ان دنوں ایم این اے گلزار خان چےئرمین ریونیو بورڈ تھے جنہوں نے یہ زمین سیاسی افراد کو الاٹ کی تھی۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق اس سکینڈل میں مولانا فضل الرحمان اور مولانا عطاء الرحمان کے انتہائی قریبی ساتھیوں کو بھی ملوث کیا گیا ہے یہ افراد دونوں مولانا بھائیوں کے فرنٹ مین کے طور پر کام کرتے تھے۔ذرائع کے مطابق مشرف دور میں سرکاری زمین کی الاٹمنٹ سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا ہے اور یہ زمین اب بھی غیر مستحق افراد کے قبضہ میں ہے۔موجودہ چےئرمین نیب چوہدری قمرزمان نے اس اہم مقدمہ کو جلد حتمی نتیجہ تک پہنچانے کا حکم دیا ہے۔ذرائع کے مطابق6000کنال کی الاٹمنٹ کی تحقیقات اور مستفید ہونے والوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے پر جے یو آئی کے لیڈر بالخصوص مولانا فضل الرحمان بھی چےئرمین نیب کے شدید خلاف ہیں