ایرا ن کی دو غلی پا لیسی، بظا ہر امر یکہ مخا لف نظر آ نے والا وا شنگٹن کا ہمنوا نکلا،ایرا ن کے مو جودہ صدر سمیت چا ر سا بق صدور”شیطان بزرگ“ سے دوستی کے خواہاں رہے ،حسن روحانی ،محمود احمد نژاد، محمد حاتمی اور علی اکبر ہاشمی رفسنجانی نے امریکا کے ساتھ قریبی تعلقات کے لیے ہرممکن کوششیں کیں۔ مگر امریکی سرد مہری اور بعض دیگر عوامل کی وجہ سے یہ مساعی موثرثابت نہیں ہوسکی،خاتون ترجمان نے ایران کی امریکی قربت کا بھانڈہ پھوڑ دیا
پیر 13 جولائی 2015 09:10
دبئی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13 جولائی۔2015ء) ایرا ن جو بظاہر امر یکہ مخا لف پا لیسی رکھتا ہے لیکن پس پر دہ حقا ئق اس کے بر عکس ہیں ، مو جودہ صدر حسن رو حا نی سمیت چارسابق صدور "شیطان بزرگ" سے دوستی کے لیے ہمہ نوع کوششیں کرتے رہے ہیں العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ایران کی مذہبی اشرافیہ کو نہایت قریب سے دیکھنے والی ایک خاتون ترجمان نے اس تاثر کی سختی سے تردید کی ہے کہ ایران نے کبھی امریکا کے ساتھ قربت پیدا کرنے کی کوشش نہیں کی۔
موصوفہ کا دعویٰ ہے کہ سنہ 1979ء کے انقلاب کے بعد ایران کے کم سے کم چار صدور نے اپنے اپنے ادوار میں امریکا کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کے لیے خفیہ اور علانیہ کوششیں کیں تھیں اور یہ کوششیں اب بھی جاری ہیں۔ایرانی خاتون ترجمان بنفشہ کینوش کی ایک تازہ رپورٹ برطانوی اخبار "گارجین" میں شائع ہوئی ہے۔(جاری ہے)
اپنی رپورٹ میں اس نے باضابطہ شواہد اور ثبوتوں کی بنیاد پر کہا ہے کہ ایران کے موجودہ صدر حسن روحانی سمیت تین سابق صدر محمود احمد نژاد، محمد حاتمی اور علی اکبر ہاشمی رفسنجانی نے امریکا کے ساتھ تقارب پیدا کرنے کے لیے ہرممکن کوششیں کیں۔
گوکہ امریکی سرد مہری اور بعض دیگر عوامل کی وجہ سے یہ مساعی موثرثابت نہیں ہوسکی ہیں۔وہ لکھتی ہیں کہ "سابق ایرانی صدور کی امریکا سے قربت کی پس چلمن کوششوں کے باوجود عوامی سطح پر یہ تاثر بدستور طاقت ور رہا کہ ایران امریکا کے ساتھ کسی 'خفیہ ڈیل'کی طرف نہیں بڑھ رہا ہے۔ یہ دوغلی پالیسی اس لیے اپنائی گئی تاکہ عوام میں امریکا مخالف جذبات برقرار رکھتے ہوئے اقتصادی بحرانوں پر پردہ بھی ڈالا جاسکے اور ساتھ ہی ساتھ شیطان بزرگ سے راہ و رسم بھی قائم کی جاسکے۔بنفشہ کینوش نے اپنی رپورٹ میں ایرانی صدور کی امریکا سے قربت کی کوششوں کے ثبوت کے لیے چند ایک واقعات بھی نقل کیے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ سنہ 1979ء میں ایرانی طلباء کے تہران میں امریکی سفارت خانے پرحملے اور سفارتی عملے کو 444 دن تک یرغمال بنائے جانے کے واقعے نے دونوں ملکوں کے درمیان تلخی میں بے پناہ اضافہ کیا لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ ایرانی ایوان حکومت کے ان کیمرہ اجلاسوں میں اسی واقعے کو بحران کے حل کے لیے ایک"کارڈ" کے طورپر استعمال کرنے کی باتیں بھی کی جاتی رہیں۔سنہ 1981ء میں ایران اور امریکا کے درمیان الجزائرمیں ہونے والے خفیہ مذاکرات دوطرفہ مسائل بالخصوص تہران میں امریکی سفارت خانے پربلوائیوں کے حملے کے وقت غصب کی املاک کی واپسی، دو طرفہ کشیدگی کوکم کرنے اور دونوں ملکوں میں قربت پیدا کرنے کی خاطر ایک عدالت کے قیام پر اتفاق کیا گیا تھا۔بنفشہ کا مزید کہنا ہے کہ میں نے سات برس تک ہیگ میں قائم عدالت میں ایران کی طرف سے ترجمانی کے فرائض انجام دیے۔ میں اس دوران جیوری باڈی کی پیشہ ورانہ مہارت سے بہت متاثر ہوئی جس میں ایک طرف ایرانی اور دوسری جانب امریکی وکلاء بھاری بھرکم دلائل کے ساتھ پیش ہو رہے تھے۔اگرچہ ایران نے تہران میں امریکی سفارت خانے میں ہونے والے نقصان اور امریکی کمپنیوں کے نقصانات کا ہرجانہ طے کرنے کے لیے بھاری فیسوں کے بدلے برطانوی وکلاء کی خدمات حاصل کی تھیں تاہم اس کے باوجود ایرانی قیادت امریکا کی قربت کی مسلسل کوشاں تھی۔ایرانی مترجمہ کا کہنا ہے کہ میں نے چار امریکی صدور کو نہایت قریب سے دیکھا۔ ان میں سے ہرایک دن رات امریکا کی قربت کی کوششوں میں لگا رہا۔ سنہ 1989ء سے 1997ء تک علی اکبر ہاشمی رفسنجانی ملک کے صدر رہے۔ اس دوران انہوں نیامریکا کے ساتھ خفیہ رابطے بھی قائم کر رکھے تھے۔ ان روابط کا مقصد سنہ 1980ء سے 1988ء تک جاری رہنے والی عراق۔ ایران جنگ اور اس کے بعد ایرانیوں کو اسلحہ فراہم کرنا تھا۔سنہ 1991ء کی امریکا اورعراق کے درمیان خلیج جنگ کے بعد سابق صدر ھاشمی رفسنجانی نے کہا تھا کہ خلیجی پانیوں میں امریکی افواج کی موجودگی کو ایران قبول کرسکتا ہے۔ اگرچہ رائے عامہ میں یہی تاثر دیا گیا کہ ایران کو خلیج میں امریکی فوج کی موجودگی قبول نہیں ہے۔ان کے بعد صدر محمد حاتمی نے بھی اپنے دورِ حکومت سنہ 1997ء تا 2005ء میں امریکا سے قربت کی کوششیں کیں۔ سنہ 1997ء میں اپنے دورہ نیویارک میں انہوں نے کہا تھا کہ ان کا ملک امریکا کے ساتھ بعض معاملات میں قرابت پیدا کرنا چاہتا ہے۔ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مذہبی عقائد کے باب میں امریکا اور ایران کے درمیان کئی قربتیں موجود ہیں۔احمدی نڑاد کی مسترد شدہ پیشکشیں سنہ 2005ء سے 2013ء تک ملک کے سیاہ سفید کے مالک رہنے والے سابق'سفید پوش' صدر محمود احمدی نڑاد کا امریکا کے بارے میں لب ولہجہ اپنے پیش روؤں کی نسبت زیادہ سخت رہا ہے مگروہ بھی در پردہ امریکا کی قربت کے حامی تھے۔سنہ 2010ء میں نیویارک میں جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران اْنہوں نے ایک ہاتھ میں قرآن اور دوسرے میں انجیل اٹھا کر کہا تھا کہ امریکا اور ایران کے درمیان مذہبی مشترکات موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کو ایران کیاسرائیل مخالف پروپیگنڈے سے خوف زدہ نہیں ہونا چاہیے۔ محمود احمدی نڑاد نے سنہ 2001ء میں مبینہ طورپر القاعدہ کے حملوں میں تباہ ہونے والے نیویارک کے بین الاقومی تجارتی مرکز(ورلڈ ٹریڈ سینٹر) کے دورے کی خواہش کا اظہار کیا تھا مگرانہیں اس کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔اسی طرح محمود احمدینژ ادی کی امریکا سے تعلقات بہتر بنانے کی ایک دوسری کوشش سنہ 2006ء میں بھی ناکام ہوگئی تھی۔ محمود احمدی نڑاد نے اپنے امریکی ہم منصب جارج ڈبلیو بش کو ایک مکتوب ارسال کیا تھا جس میں انہوں نے دوطرفہ تعلقات کو بہتر بنانے پر زور دیا تھا تاہم صدر بش نے یہ مطالبہ مسترد کردیا تھا۔ایران کے موجودہ صدر حسن روحانی کو نسبت اعتدال پسند صدر قرار دیا جاتا ہے۔ اگرچہ ان کے آنے کے بعد بھی ملک میں امریکا کے حوالے سے پائے جانے والے شدت پسندانہ جذبات میں خاطر خواہ کمی نہیں آسکی تاہم صدر روحانی کے دور میں امریکا سے قربت کی کئی عملی مثالیں ضرور سامنے آئیں۔ایرانی مترجمہ کا کہنا ہے کہ سنہ 2013ء میں جب حسن روحانی ملک کے صدر منتخب ہوئے تو انہوں نے امریکی صدر براک اوباما سے ٹیلیفون بات کی خواہش کا اظہار کیا۔ ایرانی صدر کے ایک معاون نے مجھ سے پوچھا کہ کیا آپ کو معلوم ہے کہ صدر اوباما کے معاونین میں کوئی مسلمان بھی ہے؟۔ ایرانی عہدیدار کے اس بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ صدر روحانی بھی "شیطان بزرگ" سے دوستی کے خواہاں تھے۔صدر بننے سے قبل حسن روحانی نے یورپی یونین کے ساتھ تہران کے متنازعہ جوہری پروگرام پر مذاکرات کی قیادت کرتے ہوئے سنہ 2005ء میں عالمی توانائی ایجنسی کے سابق سربراہ محمد البراعی سے کہاتھا کہ وہ امریکیوں سیرابطہ کرکے تہران اور واشنگٹن کے درمیان قربت پیدا کرنے کی کوشش کریں۔مترجمہ کا مزید کہنا ہے کہ سنہ 2003ء میں سابق ایرانی وزیرخارجہ منوچہر متقی نے امریکی نائب وزیرخارجہ رچرڈ آرمیٹج کو ایک فیکس پیغام ارسال کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ایران اپنے متنازعہ جوہری پروگرام پر امریکا سے بات چیت کے لیے تیار ہے تاہم امریکا نے منوچہر متقی کا پیغام مسترد کردیا تھا۔مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے :
متعلقہ عنوان :
پیر 13 جولائی 2015 کی مزید خبریں
-
روس میں نواز مودی ملاقات ، پاک بھا ر ت کرکٹ تعلقات کی بحالی کا امکان روشن ہوگیا،پی سی بی حکام کے چہرے بھی خوشی سے کھل اٹھے، یو اے ای میں مجوزہ سیریز مختصر ہوسکتی ہے
-
کراچی ، ایپکس کمیٹی کا دہشت گردوں کے مالی معاونین اور سہولت کاروں کو ختم کرنیکا فیصلہ،بھتہ ، فطرہ اور دہشت گردی کی فنڈنگ روکنے کے لیے ہر سطح پر اقدامات کیے جائیں گے دہشت گردی کی جانب راغب کرنے والے ... مزید
-
وزیراعظم نوازشریف کی عمرہ کی ادائیگی کے بعدخادم الحرمین الشریفین سے ملاقات ،ملاقات میں دوطرفہ تعلقات سمیت افغانستان کی تازہ ترین صورتحال اوریمن کے بحران پرتبادلہ خیال
-
والدہ نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اپنی جان دی ہے، بی بی کے مشن کی تکمیل کیلئے سندھ سے دہشتگردی،لینڈ مافیا اور کرپشن کے خلاف اداروں کا بھرپور ساتھ دیں گے،بلاول بھٹو زرداری
-
آپریشن ضرب عضب کے بعد فوج کو پورے ملک کی سیکیورٹی پر کنٹرول حاصل ہے، پولیو ویکسینیشن کیخلاف پروپیگنڈہ ختم کرنے میں مصروف عمل ہیں‘ڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل عاصم سلیم باجوہ کا غیر ملکی میڈیا کو ... مزید
-
عطیات کا دہشتگردی کیلئے استعمال کو روکنا چاہیئے، پرویز رشید، فلاح و بہبود کے کاموں میں مصروف ادارے قابل تعریف ہیں، لاہور میں افطار ڈنر کے بعد میڈیا سے گفتگو
-
بجلی کی سپلائی درست نہ ہوئی تو کے الیکٹرک کا بوریا بستر گول کردیں گے، الطاف حسین
-
عیدالفطر سے قبل بجلی سستی کرنے کا فیصلہ ، وفاقی حکومت نے حکمت عملی وضع کر لی
-
طاقت ور کمزوروں کا استحصال کر کے اللہ کے غضب کو دعوت نہ دیں؛ طاہر القادری، علالت کے باوجود ظلم کے نظام کے خلاف ہر محاذ پر ڈٹ کر کھڑا رہوں گا ، داعش پرنکال رہی ہے، حکومت کاداعش کے وجود سے انکار انکی ... مزید
-
الطاف حسین کا پارٹی چھو ڑ کر جا نے والے عہدیداران کے حوالے سے تحقیقات شروع کر نے کا فیصلہ
-
کراچی، آصفہ بھٹوزرداری ، لیاری جنرل اسپتال کا دورہ ، صحت کی سہولیات کا جائزہ لیا، اسپتال کی وارڈز میں جاکر مریضوں کی عیادت کی، انتظامیہ کی طرف سے ملنے والی سہولیات کے بارے میں معلوم کیا
-
خیبرایجنسی کی وادی تیراہ کے علاقے سیندانامیں بارودی سرنگ پھٹنے سے سیکورٹی فورسزکے 2اہلکارشہیداور5زخمی ہوگئے
-
تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی دھرنے کے دوران دی جانے والی تنخواہیں 27 جولائی کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں واپس کریں گے
-
رانا ثناء اللہ کا خود بلدیاتی الیکشن مہم کی نگرانی کرنے کا علان،بلدیاتی الیکشن میں مخالفین کو عبرتناک شکست دیں گے ، ارکان اسمبلی اپنے اپنے حلقوں میں بلدیاتی امیدواروں کو حتمی شکل دیں اس سلسلے میں ... مزید
-
پاک بھارت مذاکرات جلد بحال ہونے کا قوی امکان،سرتاج عزیز اگست میں بھارت جائیں گے،پاکستان کا کشمیر پر اپنے مؤقف میں لچک نہ دکھانے کا فیصلہ
-
کرپشن میں ملوث محکموں پر ہاتھ ڈالنے پر سندھ حکومت کو رینجرز کو اختیارات دینے پر اعتراض تھا، عارف علوی،کل تک آئی جی سندھ پولیس اور سندھ حکومت رینجرز کی کارکردگی کو سرا ہ رہے تھے اور آج اعتراض مناسب ... مزید
-
صدر مملکت ، وزیر اعظم ، وفاقی وزراء کے دفاتر میں شعبہ اردو قائم کرنے کا فیصلہ
-
ایان علی نے ایک سال کے دوران کراچی اور لاہور ایئرپورٹس سے 44 غیر ملکی سفر کئے
-
پانچ نمایاں خصوصیات نے پاکستانی پولیس کو دنیا بھر میں منفرد مقام دلوادیا ،پنجاب پولیس جعلی پولیس مقابلوں، دوران حراست ملزمان پر تشد د اور قتل میں نمایاں ، وفاقی پولیس جعلی ناکوں اور جعلی پولیس ... مزید
-
نیب نے مشرف دور میں6000کنال زمین کی الاٹ منٹ کرانے پر پی ٹی آئی کے ایم این اے گلزار خان کے خلاف تحقیقات دوبارہ شروع کردیں
-
ملک میں عیدالفطر پر چاند کا مسئلہ حل نہ ہوسکا پشاور کے پوپلزئی اور مرکزی رویت ہلال کمیٹی اپنے اپنے مؤقف پر ڈٹ گئے ، وزارت مذہبی امور کی کاوشیں بھی رنگ نہ لاسکیں، عیدالفطر کا چاند پھر تنازعے کا شکار ... مزید
-
ایم کیو ایم کاپاکستان رینجرز کے ترجمان کی جانب سے نائن زیر و پر چھاپے کے حوالے سے جاری کئے گئے تازہ بیان پر حیرت کا اظہار
-
حکومت پنجاب کیلئے بارشوں سے دوہری پریشانی لا حق ،سیلاب کے ساتھ جان لیوا ڈینگی نے بھی دوبارہ سے سر اٹھانا شروع کردیا
-
پاکستان بھر سے پوزیشن ہولڈر طلبہ کا 38رکنی وفد ایک ماہ کا یورپی دورہ مکمل کر کے آج وطن واپس پہنچے گا،وطن واپسی سے قبل جرمنی میں فرینکفرٹ کمیونٹی کی طرف سے پوزیشن ہولڈرز کے اعزاز میں استقبالیہ،طلبہ ... مزید
-
سپریم کورٹ نے روا ں ہفتے مقدمات کی سماعت کیلئے پانچ بینچ تشکیل دے دئیے، دو بینچ اسلام آباد ، ایک لاہور اور دو کراچی رجسٹری میں مقدمات کی سماعت کریں گے، جوڈیشل کمیشن کا اجلاس عید الفطر کے بعد ہوگا
-
عمران خان کا ضیاء اللہ آفریدی کے معاملے میں لچک کا مظاہرہ کرنے سے صا ف انکار
-
ماڈل ایان علی اور اداکارہ میرا نے بھی پشاوری چپل خریدنے کی خواہش کا اظہار کر دیا
-
ارکان پارلیمنٹ کے عمرے کی ادائیگی کا معاملہ،سپیکر قومی اسمبلی کی خصوصی مداخلت پر 80 ارکان ویزے حا صل کر نے میں کا میا ب
-
پاکستان میں1970ء سے اب تک597 بااثر خاندان حکومت پر قابض،379کا تعلق پنجاب سے،110کا سندھ،56کا کے پی کے،45کا بلوچستان جبکہ7کا تعلق وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں سے ہے،رپورٹ
-
پاکپتن،کرنٹ لگنے سے نئی نویلی دُلہن سمیت دو خواتین جاں بحق
-
ایرا ن کی دو غلی پا لیسی، بظا ہر امر یکہ مخا لف نظر آ نے والا وا شنگٹن کا ہمنوا نکلا،ایرا ن کے مو جودہ صدر سمیت چا ر سا بق صدور”شیطان بزرگ“ سے دوستی کے خواہاں رہے ،حسن روحانی ،محمود احمد نژاد، محمد ... مزید
-
امریکہ نے شمالی کوریا پر پابندیاں سخت کرنے کے لیے بل متعارف کرا دیا ، بل میں امریکی حکومت کو شمالی کوریا کی حکومت کی حمایت کرنے والی تنظیموں اور شخصیات کے اثاثہ جات اور رقوم منجمد کرنے کا اختیار حاصل ... مزید
-
برطانیہ آئندہ 15 سال میں برف کی چادراوڑھ لے گا، سائنسدان، 2030 اور 2040 کے درمیان برطانیہ منی آئیس ایج کا شکار ہوجائے گا، تحقیق
-
”جوہری مذاکرات ڈیڈ لاک کا شکار، قوم جنگ کے لیے تیار رہے“ آیت اللہ علی خامنہ ای،ایرانی سپریم لیڈر نے خطرے کی گھنٹی بجادی؟تہران میں طلباء وفد سے گفتگو
-
مسجد حرام کے تیسرے توسیعی مرحلے کی منظوری،منصوبے کی تکمیل کے بعد مسجد میں بیس لاکھ نمازیوں کی گنجائش ہوگی
-
ایران ،ایرانی فوجی اڈے میں خوف ناک آتش زدگی
-
کابل، سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں اور جھڑپوں میں 9 افغان فوجیوں سمیت 77 افراد ہلاک
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.