حملہ آوروں کے بین الاقوامی دہشتگرد گروہ سے تعلق کے شوائد نہیں ملے ، امریکن سٹی پولیس تاحال یہ واضح نہیں ہو سکا کہ حملہ آور کا مقصد کیا تھا، حملے میں ایک نیوی اہلکار شدید زخمی بھی ہوئی ہیں،پولیس نے مسلح شخص کے گھر کے گرد علاقے کو سیل کر دیا ہے

ہفتہ 18 جولائی 2015 06:56

و اشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18 جولائی۔2015ء) امریکن سٹی پولیس کا کہنا ہے کہ وہ ’ ڈومیسٹک دہشت گردی کے ایکٹ‘ کے طور پر ان دو واقعات کی تحقیقات کر رہے ہیں اور تاحال یہ واضح نہیں ہو سکا کہ حملہ آور کا مقصد کیا تھا۔اس حملے میں ایک نیوی اہلکار شدید زخمی بھی ہوئی ہیں۔پولیس نے مسلح شخص کے گھر کے گرد علاقے کو سیل کر دیا ہے۔عینی شاہدین کے مطابق دو ان کے گھر کے قریب سے دو خواتین کو ہتھکڑیوں میں لے جاتے دیکھا گیا ہے۔

ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ اس بارے میں شواہد نہیں ملے کہ محمد یوسف عبدالعزیز کا کسی بین الاقوامی دہشت گرد گروہ سے تعلق ہے۔ سٹی پولیس کا کہنا تھا کہ دو مقامات پر فائرنگ کرنے والا شخص ایک ہی ہے۔ پولیس نے تصدیق کی ہے کہ حملہ آور کو ہلاک کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

24 سالہ مسلح شخص کی شناخت محمد یوسف عبدالعزیز کے نام سے کی گئی ہیاس شخص کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ کویت میں پیدا ہوا تاہم ابھی یہ واضح نہیں کہ وہ امریکی یا کویتی شہری ہے۔

اس واقعہ کی تحقیق کرنے والے ایف بی آئی ایجنٹ ایڈ رین ہولڈ نے بتایا کہ پہلی فائرنگ مقامی وقت کے مطابق صبح 10:45 پر ہوئی۔ انھوں نے صحافیوں کو بتایا فائرنگ کرنے کے بعد مسلح شخص فورڈ گاڑی میں بیٹھ کر بھاگ گیا تاہم پولیس نے اس کا تعاقب کیا۔انھوں نے بتایا کہ پولیس نے مسلح شخص کو ایمنی کولا ہائی وے پر واقع امریکی نیوی کے ریزرو سینٹر کے قریب ہلاک کر دیا۔

امریکی میرین نے ایک بیان میں ’چار میرین کے ہلاک‘ ہونے کی تصدیق کی ہے۔ٹینسی کے وفاقی پراسیکیوٹر بل کیلڈن کا کہنا ہے ’ یہ امریکہ کے لیے ایک افسردہ دن ہے۔ ہلاک ہونے والے میرین نے فخر کے ساتھ امریکہ کی خدمت کی اور وہ فائرنگ کا شکار ہو گئے۔‘پولیس نے مسلح شخص کو ایمنی کولا ہائی وے پر واقع امریکی نیوی کے ریزرو سینٹر کے قریب ہلاک کر دیا ہے ۔