افغان طالبان میں نئے امیرکے تقرر پر اختلافات شدت اختیار کر گئے،ناراض سینئر رہنماؤں نے الگ شوریٰ تشکیل دیدی ، جلد نئے امیر کا اعلان کرے گی ،طالبان کے ساتھ علیحدہ معاہدہ نہیں کیا جائے گا ، افغان حکام

منگل 4 اگست 2015 09:07

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4 اگست۔2015ء) افغان طالبان کے امیر ملا عمر کے انتقال کے بعد طالبان میں نئے امیرکے تقرر پر اختلافات شدت اختیار کر گئے ۔ ناراض سینئر رہنماؤں نے الگ شوریٰ تشکیل دے دی ہے جو جلد نئے امیر کا اعلان کرے گی ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق افغان طالبان میں ملا عمر کے انتقال کے بعد نئے امیر کے انتخاب کے معاملے پر اختلافات مزید سنگین ہو گئے ہیں ۔

طالبان کے سینیئر ناراض رہنما طالبان شوریٰ سے الگ ہو گئے اور اپنی الگ رہبری شوری کا اعلان کر دیا ۔ ناراض رہنماؤں کی جانب سے تشکیل دی گئی رہبری شوری میں حسن رحمانی ، عمر رسول ، عبدالجلیل ، عبدالرحمان اور دیگر رہنما شامل ہیں ۔ نئی بنائی گئی طالبان کی رہبری شوریٰ نے جلد ہی طالبان کے نئے امیر کے تقرر کا اعلان کر دیا ہے جبکہ ناراض طالبان رہنماؤں کے مطابق ملا اختر منصور کا امیر کے طور پر تقرر غلط ہے ملا اختر منصور کی امیر کے طور پر تقرری غیر اصولی اور خلاف شریعت ہے جس کو قبول نہیں کرتے ۔

(جاری ہے)

ادھرافغان حکومت نے کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ علیحدہ معاہدہ کیا جائے گا ۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغان صدر اشرف غنی کے دفتر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے ساتھ علیحدہ معاہدہ قابل قبول نہیں ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت مخالف مسلح گروپوں کے ساتھ جزوی معائدہ ملک میں امن و استحکام کے لئے سودمند نہیں ہو گا بلکہ اس کے لئے ہمیں تمام مخالف مسلح گروپوں کو دیکھنا ہو گا ۔

متعلقہ عنوان :