خیبر پختونخوا ،سابق وزیرمال مرید کاظم کیخلاف اربوں کی سرکاری زمین الاٹ کرنے پر تحقیقات شروع،جلد گرفتاری کا امکان،صوبائی حکومت نے سابق وزیرکیخلاف تمام دستاویزاتی ثبوت بھی نیب کے حوالے کردئیے

منگل 4 اگست 2015 09:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4 اگست۔2015ء)قومی احتساب بیورو(نیب) نے خیبرپختونخوا حکومت کے سابق وزیر ریونیو سید مرید کاظم کیخلاف وزارت دفاع کی اربوں روپے کی زمین غیر قانونی طور پر الاٹ کرنے پر تحقیقات شروع ہیں اور صوبائی حکومت نے سابق وزیر سید مرید کاظم کیخلاف تمام دستاویزاتی ثبوت بھی نیب کے حوالے کردئیے ہیں۔خبر رساں ادارے کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق سابق صوبائی وزیر ریونیو کمرشل سید مرید کاظم نے ڈیرہ اسماعیل خان میں وزارت دفاع کو182 کنال کی زمین محکمہ مال کے افسران کو الاٹ کردی جبکہ یہ زمین نیوی افسران کیلئے مختص کی گئی تھی۔

صوبائی حکومت نے ڈیرہ اسماعیل خان میں 17578ایکڑ زمین وزارت دفاع کو ٹرانسفر کی تھی جس میں نیوی کا حصہ1057 ایکڑ زمین بنتی تھی،نیول افسران نے بھی غلط دعویٰ کیا تھا کہ 246 ایکڑ زمین کاشت کے قابل نہیں ہے جس کے متبادل زمین الاٹ کرنے کا مطالبہ کر رکھا تھا تاہم متبادل زمین الاٹ کرنے کا اختیار صرف وریراعلیٰ اور صوبائی کابینہ کو ہے،مرید کاظم نے سابق سینئر ممبر ریونیو احسان اللہ مسعود سے سازباز کرکے غیر قانونی طریقہ سے این ایف آراو کو الاٹ کردی اس زمین میں رہائشی اور کمرشل زمین بھی تھی حالانکہ انہیں زرعی زمین الاٹ کرنے کا اختیار دیا جاسکتا تھا اس کے بدلے نیوی کے ریٹائرڈ افسر سرفراز احمد نے182 کنال زمین محکمہ مال کے کرپٹ افسران کو الاٹ کردی،نیب نے مرید کاظم ودیگر ملزمان میں احسان اللہ مسعود اور دیگر افسران کیخلاف تحقیقات شروع کر رکھی ہیں جنہوں نے1976 میں سرکاری کنال زمین غیرقانونی طور پر الاٹ کی جن میں سے182کنال خود ہڑپ کرگئے۔

(جاری ہے)

سید مرید کاظم ڈیرہ اسماعیل خان کے قریب ایک بزرگ کے دربار کے گدی نشین بھی ہیں اور علاقے میں ان کے لاکھوں مریدین بھی ہیں جن کو یہ روحانی درس بھی دیتے ہیں لیکن نیب نے ان کے خلاف اربوں کی کرپشن کی تحقیقات شروع کر رکھی ہیں۔

متعلقہ عنوان :