ملازمین کے نام پر بنک اکاونٹس کھلوانے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ،وفاقی حکومت نے نان فائلرز تاجروں کے بے نامی اکاونٹس منجمد کرنے کا قانون تیار کرلیا، ایف بی آر نے انسداد بے نامی ٹرانزیکشن اکاونٹس بل وزارت قانون کو بھجوا دیا

منگل 4 اگست 2015 09:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4 اگست۔2015ء) فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ملازمین کے نام پر بنک اکاونٹس کھلوانے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ وفاقی حکومت نے نان فائلرز تاجروں کے بے نامی اکاونٹس منجمد کرنے کا قانون تیار کرلیا ہے۔ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے انسداد بے نامی ٹرانزیکشن اکاونٹس بل وزارت قانون کو بھجوا دیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے ڈرائیوروں اورملازمین کے نام پربنک اکاونٹس کھلوانے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے زیادہ تر تاجر، صنعتکار اور مالدار طبقہ ٹیکسوں سے بچنے کیلئے بے نامی اکاونٹس میں رقم منتقل کرتا ہے جس سے قومی خزانے کو سالانہ کروڑوں روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے۔ انسداد بے نامی ٹرانزیکشن بل کے تحت بے نامی بنک اکاونٹس رکھنے والے افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

(جاری ہے)

مجوزہ قانون کے تحت بے نامی بنک اکاونٹس میں پکڑی جانیوالی تمام رقم ضبط کرلی جائے گی اس قانون کا اطلاق منقولہ اورغیرمنقولہ جائیداد اورکیش پر ہو گا۔ ایف بی آربنکوں میں جمع کرائی گئی بھاری رقوم کی تفصیلات ہر ماہ طلب کرے گا تاہم والدین اور بیوی بچوں کے نام پر کھولے گئے اکاونٹس کو بے نامی نہیں کہا جائے گابے نامی بنک اکاونٹس رکھنے والے افراد کوسخت سزائیں سنائی جائیں گی۔ ایف بی آر نے مجوزہ بل کو وزارت قانون سے منظوری کے بعد جلد پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس بل سے ٹیکسوں کا دائرہ کار بڑھانے میں مدد ملے گی جبکہ دہشت گردوں کی مالی معاونت کو بھی روکا جاسکے گا۔

متعلقہ عنوان :