شامی اپوزیشن نے درعا شہر پر حملے کے لیے تیاریا ں مکمل کر لیں ،صدر بشارالاسد کی وفادار فورسز کے خلاف فیصلہ کن لڑائی کے لئے جنگجوؤں کو شہر کے مرکزی راستے پر تعینات کیا جا رہا، اپوزیشن گروپ

منگل 4 اگست 2015 09:05

دبئی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4 اگست۔2015ء)شام کے جنوبی شہر درعا میں اپوزیشن کی نمائندہ فوج نے صدر بشارالاسد کی وفادار فورسز کے خلاف فیصلہ کن لڑائی کی تیاری مکمل کر لی ۔ اپوزیشن نے شہر پر کنٹرول حاصل کرنے کے لیے اپنی عسکری قوت مجتمع کرنا شروع کر دی ہے اور بڑی تعداد میں جنگجوؤں کو شہر کے مرکزی راستے پر تعینات کیا جا رہا ہے۔العربیہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق درعا شہر کی جنگی صورت حال شام کے دوسرے شورش زدہ شہروں سے کافی مختلف ہے۔

شہر کے بیشتر حصے پر اگرچہ شامی فوج کا کنٹرول قائم ہے مگر سرکاری فوج کو درپیش وسائل کی قلت اور افراد قوت کی کمی سے اپوزیشن گروپ فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ شامی اپوزیشن نے درعا میں خود کو حکمران کیطور پر ثابت کرنا شروع کیا ہے۔

(جاری ہے)

ملک کے شمالی شہروں کی نسبت یہاں پر سرگرم اپوزیشن کے نمائندہ جنگجوؤں کے درمیان محاذ آرائی کے بجائے اتحاد کی فضاء قائم ہے اور وہ سب مل کر ایک وردی اور پرچم لے شامی فوج کے خلاف لڑ رہے ہیں۔

جب کہ شام کے دوسرے شہر بالخصوص شمالی شہروں میں اپوزیشن قوتوں کی آپس میں بھی لڑائی رہتی ہے۔درعا شہر میں اپوزیشن نے"ساؤتھ فرنٹ الائنس" کے نام سے اتحاد قائم کیا ہے۔ شہر پر حملوں سے قبل ایک مشترکہ کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔ درعا پر شامی اپوزیشن کا قبضہ جنوب کی سمت میں دمشق کی طرف حزب مخالف کی عسکری قوتوں کی پیش قدمی کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔

درعا میں شام کی سرکاری فوج اور باغیوں کے درمیان زیادہ دوری بھی نہیں بلکہ دونوں ایک دوسرے کے ٹھکانوں پر بہ آسانی ھاون طرز کے راکٹوں سے حملے کر سکتے ہیں۔ شامی اپوزیشن کی نمائندہ فوج کو توقع ہے کہ وہ درعا شہر کا کنٹرول جلد اور آسانی سے حاصل کرلے گی اور یہ رواں سال اس کی اب کی سب سے بڑی زمینی فتح تصور کی جا سکے گی۔ اپوزیشن نے شامی فوج اور اس کی حلیف لبنانی حزب اللہ کے جنگجوؤں کے متعدد حملے ناکام بھی بنا دیے ہیں۔

متعلقہ عنوان :