گرینڈحیات ہوٹل‘ نیب نے چیئرمین سی ڈی اے کو طلب کرلیا، پی اے سی نے سکینڈل کی تحقیقات کی ذمہ داری نیب کے سپرد کی، 9 ماہ گزرنے کے باوجود نیب نے انکوائری مکمل نہیں کی، سکینڈل کا اصل کردار نواز شریف کابینہ کا ایک رکن ہے‘ قومی خزانہ کو سات ارب کا نقصان ‘ تحقیقات دائرہ وسیع کردیا گیا

پیر 21 ستمبر 2015 09:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔21ستمبر۔2015ء) نیب نے سات ارب روپے کا گرینڈ حیات فائیو سٹار ہوٹل سکینڈل کی تحقیقات میں چیئرمین سی ڈی اے کو طلب کرلیا ہے۔ نیب کو اس سکینڈل کی تحقیقات کی ذمہ داری پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے سپرد کی تھی تاہم 9 ماہ گزرنے کے باوجود بھی نیب نے ابھی تک اربوں روپے سکینڈل کی انکوائری مکمل نہیں کی ہے۔ خبر رساں ادارے کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق سی ڈی اے نے 2005 ء میں کنونشن سینٹر کے نزدیک 13 ایکڑ 5 کنال کا پلاٹ گرینڈ حیات فائیو سٹار ہوٹل کو الاٹ کیا۔

پلاٹ کی کل لاگت 4 ارب 88 کروڑ 23 لاکھ روپے تھی۔ سی ڈی اے کو پہلی قسط 73 کروڑ روپے ادائیگی کے بعد سی ڈی اے بورڈ نے پلاٹ کا انتقال ہوٹل کے مالک کے نام کردیا۔ معاہدہ کے مطابق سی ڈی اے کو باقی رقم 15 اقساط میں ادا ہونی تھی اور ہر قسط 276.6 ملین روپے مقرر تھی مشرف دور حکومت کے آخری سال 2007 ء میں ہونے والے سی ڈی اے بورڈ اجلاس میں قسطوں کی ادائیگی کا معاہدہ تبدیل کردیا۔

(جاری ہے)

رقوم کی ادائیگی 2006 ء کی بجائے 2010 ء سے شروع کرنے کی اجازت دے دی گئی اس کے ساتھ سی ڈی اے بورڈ نے گرینڈ ہوٹل ٹاور کی پانچ مزید منزلیں تعمیر کرنے کی بھی اجازت دے دی سی ڈی اے بورڈ کے اس فیصلے سے قومی خزانہ کو ایک ارب 19 کروڑ 92 لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔جب اربوں روپے کی کرپشن کا یہ سکینڈل پی اے سی کے اجلاس آڈٹ حکام نے پیش کیا تو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے اس سکینڈل کی تحقیقات نیب کے سپرد کر دیں۔

خبر رساں ادارے کو ذرائع نے بتایا ہے کہ اس سکینڈل کا اصل کردار نواز شریف کابینہ کے ایک مرکزی وزیر ہیں جو یہ سارا معاملہ ہینڈل کررہے ہیں اور نیب اس سکینڈل میں اس وزیر کے کردار بارے بھی تحقیقات کررہی ہے متعلقہ وزیر ایک ہاؤسنگ سوسائٹی کے بھی مالک ہیں خبر رساں ادارے کو سی ڈی اے حکام نے تصدیق بھی کی ہے نیب نے چیئرمین سی ڈی اے کو طلب کررکھا ہے اور اس ہفتے نیب راولپنڈی میں وہ اپنا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔