قندوز ہسپتال پر حملے کا ذمہ دار امریکہ ہے ، عالمی طبی امدادی ادارہ ،افغان اور امریکی حکام کو خبردار کیے جانے کے باوجود بھی قندوز میں ان کے ہسپتال پر حملہ تیس منٹ تک جاری رہا جس میں نو افراد ہلاک ہو گئے

اتوار 4 اکتوبر 2015 07:59

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4اکتوبر۔2015ء)عالمی طبی امدادی ادارے میڈیسنس سانس فرنٹ آئرز (ڈاکٹرز ود آوٴٹ بارڈرز) کا کہنا ہے کہ افغان اور امریکی حکام کو خبردار کیے جانے کے باوجود بھی قندوز میں ان کے ہسپتال پر حملہ تیس منٹ تک جاری رہا جس میں نو افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ابتدائی اطلاعات میں بتایا گیا تھا کہ افغانستان کے شمالی شہر قندوز کے ہسپتال پر ہونے والی بمباری میں امدادی ادارے کے تین کارکن ہلاک ہو گئے ہیں، تاہم اپنے تازہ ترین بیان میں امدادی ادارے کا کہنا تھا کہ ان کے ہلاک ہونے والے اہلکاروں کی تعداد 9 ہو گئی ہے۔

ایک بیان میں ایم ایس ایف نے ’اپنے ہسپتال پر خوفناک بمباری کی سخت ترین الفاظ میں‘ مذمت کی ہے۔ایم ایس ایف کے مطابق بمباری میں 39 افراد شدید زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 19 ان کے کارکن ہیں۔

(جاری ہے)

بمباری کے وقت ہسپتال میں کم از کم ایک سو مریض موجود تھے، لیکن حملے کے بعد ابھی تک مریضوں کی اکثریت کے بارے میں معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ وہ کدھر گئے۔

اس سے قبل ہفتے صبح ادارے کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ ان کا ایک کلینک بمباری کی زد میں آیا جس سے یہ ہلاکتیں ہوئی ہیں۔دوسری جانب نیٹو نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی فضائی حملے کے نتیجے میں ایک طبی مرکز کو بھی نقصان پہنچا ہے۔نیٹو کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’امریکی فورسز نے قندوز شہر میں مقامی وقت کے مطابق سوا دو بجے صبح۔۔۔ ان لوگوں کے خلاف حملے کیے جن سے انھیں خطرہ تھا۔‘اس کے ساتھ اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ اس حملے میں اس کے پاس قائم ایک طبی مرکز کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

متعلقہ عنوان :