قومی ایئر لائن انتظامیہ اور ہوا بازوں کی تنظیم کے مابین چپقلش ، 2 روز میں 35 سے زائد پروازیں منسوخ،صدر عامر ہاشمی کی صدارت میں پالپا کی ایگزیکٹو کمیٹی کا ہنگامی اجلاس ، ایوی ایشن ڈویژن حکام سے ملنے کیلئے پالپا ٹیم کے اسلام آباد جانے پر اتفاق

اتوار 4 اکتوبر 2015 07:56

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4اکتوبر۔2015ء) صوبائی دارالحکومت میں پاکستان قومی ایئر لائن انتظامیہ اور ہوا بازوں کی تنظیم کے مابین چپقلش کے نتیجہ میں گزشتہ 2 روز میں 35 سے زائد پروازیں منسوخ کر دی گئیں جبکہ درجنوں پروازوں کے تاخیر سے پہنچنے اور روانہ ہونے کی وجہ سے مسافروں کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر مسافروں اور ان کے عزیز و اقارب کا غیر معمولی رش اور متعلقہ عملہ کے غیر تسلی بخش جوابات کے باعث تکرار بھی ہوتی رہی۔

تفصیلات کے مطابق پی آئی اے انتظامیہ اور پائلٹوں کی تنظیم ”پالپا“ کے درمیان تنازعہ اور پائلٹوں کی ہڑتال کے باعث پی آئی اے کا سارا شیڈول درہم برہم ہو چکا ہے۔ گزشتہ دو روز میں اندرون اور بیرون ملک 35 پروازیں منسوخ کی جا چکی ہیں۔

(جاری ہے)

وزیراعظم کے مشیر برائے ہوابازی نے پالپا نمائندوں اور پی آئی اے انتظامیہ کو گزشتہ روز طلب کیا ہے۔ پی آئی اے کے 35 میں سے 32 طیارے فعال ہیں جبکہ 3 سروس کئے گئے ہیں۔

777 کی تعداد 9، 320 کی تعداد 13، اے ٹی آر 23 ہیں۔ پی آئی اے کے پاس 660 پائلٹس ہیں۔ عالمی قانون کے مطابق ایک پائلٹ 10 گھنٹے سے زیادہ طیارہ نہیں اڑا سکتا ہے۔ مشیر برائے ہوابازی نے دونوں دھڑوں کے مابین مصالحت کیلئے طلب کر لیا ہے۔ادھرپالپا کی ایگزیکٹو کمیٹی کا ایک ہنگامی اجلاس صدر عامر ہاشمی کی صدارت میں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ چند گھنٹے قبل موصول ہونے والے دعوت نامے پر ایوی ایشن ڈویژن کے حکام سے ملنے کیلئے اتوار کو پالپا کی ٹیم اسلام آباد جائے گی۔

ایگزیکٹو کمیٹی نے اپنے خط میں ایوی ایشن ڈیویژن سے مطالبہ کیا ہے کہ اجلاس کے دوران ضامن کی حیثیت سے ایک حکومتی نمائندے کو اجلاس میں شامل کیا جائے۔پالپا انتظامیہ نے اجلاس میں پائلٹ ارکان کی میڈیا میں کردار کشی کے حوالے سے بھی سخت ردعمل کا مظاہرہ کیا۔ ان اقدامات کی وجہ سے پالپا کے ڈائریکٹر فلائٹ آپریشنز کے خلاف موقف کی صداقت ثابت ہوتی ہے کہ ڈی ایف او اپنے حکام بالا کو خوش رکھنے کیلئے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں۔

اتوار کو ہونے والی ایوی ایشن ڈیویژن کے اجلاس میں پالپا کے وورکنگ ایگریمنٹ 2011-13 ء پر عمل درآمد، تمام ارکان کے خلاف جاری غیر قانونی کارروائیوں کو فوری روکنے، پائلٹوں کو انتقام کا نشانہ بنائے جانے کے عمل کو روکنے، نیشنل ایوی ایشن پالیسی پر نظرثانی، پاکستان کی ایوی ایشن انڈسٹری کو مستحکم کرنے، پینشن، ٹریننگ، میڈیکل، ٹکٹس اور دیگر واجبات کی ادائیگیوں کے حوالے سے بات کی جائے گی۔

پالپا کی ایگزیکٹو کمیٹی نے پی آئی اے کے فلائٹ شیڈول کی بدنظمی کی وجہ سے مسافروں سے پروازوں کی تاخیر اور منسوخی کے حوالے سے پیش آنے والی تکلیف پر بھی معذرت کی۔ انہوں نے کہا کہ مسافروں کو پیش آنے والی مشکلات ڈائریکٹر فلائٹ آپریشنز اور پی آئی اے انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ سے ہوئی ہے۔ انہوں نے اس موقع پر میڈیا کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے پائلٹوں کے مسائل کو اجاگر کیا

متعلقہ عنوان :