لال مسجد آپریشن کے موقع پر وفاقی پولیس کے آبپارہ میں سینکڑوں سرکاری مکانات پر ناجائز قبضہ کا معاملہ، وزیر اعظم نواز شریف نے کمیٹی بنا دی ، ایک ماہ میں رپورٹ طلب

وزارت ہاؤسنگ کی ناجائز قابضین سے سرکاری مکانات واگذار کرانے کیلئے کوششیں شروع

بدھ 18 جنوری 2017 11:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18جنوری۔2017ء)لال مسجد آپریشن کے موقع پر وفاقی پولیس کی جانب سے آبپارہ میں سینکڑوں سرکاری مکانات پر ناجائز قبضہ پر وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کمیٹی بناتے ہوئے ایک ماہ میں رپورٹ طلب کر لی ہے ۔وزارت ہاؤسنگ و اسٹیٹ آفس نے ناجائز قابضین سے سرکاری مکانات واگذار کرانے کے لیے ممکنہ کوششیں شروع کر دی ہیں ۔

وزارت ہاؤسنگ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وفاقی وزیر ہاؤسنگ اکرم خان دورانی نے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کو شکایت کی تھی کہ اسلام آباد میں ہی سرکاری مکانات پر سینکڑوں مکانات پر پولیس قابض ہے جن سے مکان لینا تو دور کی بات ہے انکے دروازوں پر بھی ہمارا عملہ نہیں بھٹک سکتا،وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے ایک کمیٹی فوری طور پر تشکیل دینے کا حکم دیا ہے کہ اس وقت وفاقی پولیس اور افسران کے پاس کل کتنے مکانات ہیں جو کہ غیرقانونی ہیں تاکہ ان سے مکانات کا قبضہ لینے کے ساتھ انکے خلاف قانونی کارروائی بھی کی جا سکے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ آبپارہ میں 130فلیٹوں کے علاوہ 60دیگر مکانات پر وفاقی پولیس نے کئی سالوں سے ناجائز قبضہ کر رکھا ہے جس کے پیش نظر عام سرکاری ملازمین کے حقوق ضبط ہو رہے ہیں ۔دوسری جانب سیکرٹری ہاؤسنگ کو وزیر اعظم ہاؤس نے حکم دیاہے کہ فی الفور اسلام آباد سے ناجائز قابضین سے مکانات خالی کروا کر رپورٹ دی جائے جس پر سیکرٹری ہاؤسنگ کی ایما پراسٹیٹ آفیسر نے کارروائی کرتے ہوئے دو ماہ کے اندر 272مکانات خالی کروا کر اپنی رپورٹ ارباب اختیار کو دیدی ہے ۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی جی اسلام آبادنے بھی سرکاری مکانات پر قبضہ کیے گئے سرکاری مکانات کے حوالے سے ایک فہرست طلب کر لی ہے جو کہ کمیٹی کو پیش کی جائیگی۔

متعلقہ عنوان :