ہم نے کرپشن، ناانصافی، لوٹ مار اور مکرو فریب کی سیاست کو دفن کر دیا،پرویز خٹک

ایک شفاف سسٹم وضع کیا ہے جس میں قانون توڑنے اور فرائض سے غفلت برتنے کی کوئی گنجائش موجود نہیں عوام سے جو وعدہ کیاوہ پورا کرکے دکھا یا ہے۔ گفتار کا غازی تو ہر کوئی نظر آتا ہے مگر عمل کا غازی بن کے دکھانا مشکل کام ہے،ہم نے مقامی حکومتوں کو جتنے اختیارات اور وسائل دیے پاکستان کی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی،وزیر اعلی خیبر پختونخواہ

ہفتہ 28 جنوری 2017 12:52

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28جنوری۔2017ء)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ہم نے کرپشن، ناانصافی، لوٹ مار اور مکرو فریب کی سیاست کو دفن کر دیا ہے۔ ایک شفاف سسٹم وضع کیا ہے جس میں قانون توڑنے اور فرائض سے غفلت برتنے کی کوئی گنجائش موجود نہیں۔ عوام سے جو وعدہ کیاوہ پورا کرکے دکھا یا ہے۔ گفتار کا غازی تو ہر کوئی نظر آتا ہے مگر عمل کا غازی بن کے دکھانا مشکل کام ہے۔

ہم نے مقامی حکومتوں کو جتنے اختیارات اور وسائل دیے پاکستان کی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔موجودہ صوبائی حکومت کی طرف سے تین سالوں میں مقامی حکومتوں کو دیئے گئے ترقیاتی فنڈز آئندہ سال مجموعی طور پر 100 ارب روپے تک پہنچ جائیں گے ۔ جوپاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ممکن ہوا۔

(جاری ہے)

دیگر صوبوں نے بلدیاتی نظام کے ساتھ مذاق کیا ہے۔ جبکہ پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے حقیقی معنوں میں اختیارات عوام کو منتقل کیے ہیں ناظمین صفائی پر خصوصی توجہ دیں ۔

اگر صفائی پر سو فیصد فنڈ خرچ نہ ہوئے تو ہم مزید قوانین لانے پر مجبور ہوں گے۔ فنڈ کے استعمال پر سپیشل آڈٹ ہو گا اور غلط استعمال پرسخت کاروائی ہو گی۔ بہترین صفائی یقینی بنانے والے ناظمین کو اضافی فنڈ بھی دیں گے جب حکومت وسائل خرچ کر رہی ہے تو اب صفائی نظر آنی چاہیئے۔چینی سرمایہ کار کمپنیوں نے رشکئی صنعتی بستی کی ترقی اور چین سے صنعتوں کی ری لوکیشن کیلئے دلچسپی ظاہر کی ہے۔

اس منصوبے کی وجہ سے عوام کو روزگار ملے گا ، خوشحالی آئے گی اور ترقی کانیادور شروع ہوگا۔اور خطے کی شکل تبدیل ہو جائے گی ۔ وہ ڈسٹرکٹ کونسل نوشہرہ میں صفائی پر منعقدہ ناظمین کے سیمنار اور کیمپ کورونہ، مومن گڑھی اور جبہ داؤدزئی میں شمولیتی جلسوں سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پر کیمپ کورونہ میں شیخان برادری کے گل حاجی صاحب ،فضل اللہ نے مسلم لیگ ن سے، گھڑی مومین میں فضل قادر ، غلام قادر نے جماعت اسلامی سے اور جبہ داؤ د زئی میں شہباز خان عرف شہبازے ڈھیران خان عرف ڈھیرانے اے این پی سے مستعفی ہوکر پاکستا ن تحریک انصاف میں شمولیت کااعلان کیا۔

اس موقع پر سیمنار سے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نوشہرہ فضل حسین، اے ڈی او امتیا ز خان نے خطاب کیا۔ جبکہ اس موقع پر تحصیل ، ضلع و ویلجز کونسل کے ناظمین ، کونسلرز ،یونین کونسل سیکرٹریز اور دیگر بھی موجو د تھے جبکہ شمولیتی جلسوں سے ضلع ناظم نوشہرہ لیاقت خٹک ، ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک، اسحاق خٹک ضلعی کونسلر ارباب نور حسین نے بھی خطاب کیا۔

پرویز خٹک نے کہا کہ یہ ملک ہم سب کا ہے ہم نے اس ملک کو تباہی کی طرف جانے سے روکنا ہے بد قسمتی سے مفاد پرست قوتیں اس ملک میں لوٹ مار کیلئے ہر وقت متحرک رہتی ہیں۔آج بھی مفاد پرست ٹولہ تاک میں بیٹھا ہے کہ کسی طرح اس کا داؤ چلے اور لوٹ مار کرے ۔ان لوگوں کو معلوم ہوناچاہیئے کہ اب لوٹ مار ماضی کا حصہ بن چکی ہے جو عوامی وسائل پرڈاکہ ڈالنے کی کوشش کرے گا سسٹم اُسے بھاگنے نہیں دے گا۔

یہ ملک ہمارا ہے اس کی بقاء کیلئے سخت اقدامات اُٹھانے ہوں گے کیونکہ لٹیر وں کو لگا م دیئے بغیر قومی خوشحالی ممکن نہیں ۔ اگر دُنیا میں ترقی اور خوشحالی ہے تو اس کی وجہ یہی ہے کہ وہاں ایک پائیدار سسٹم ہے ۔ انصاف ہے اور حقدار کو حق ملتا ہے۔ہمارا وضع کردہ نظام ظلم و زیادتی کے خلاف ہے ۔ یہ نظام غریب عوام کی فلاح کیلئے کھڑا ہے ۔ہم نے اپنے اختیارات اداروں کو دیئے تاکہ وہ ڈیلیور کر سکیں ۔

حقدار کو حق ملے ، میرٹ پر لوگ آگے آئیں جو اس ملک کو چلا سکیں ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہم جو تبدیلی لیکر آئے ہیں وہ انصاف کی بات کر تی ہے۔سفارش، رشوت اور اقرباء پروری کے خاتمے کی بات کرتی ہے۔وزیراعلیٰ نے مقامی نمائندوں کو کہا کہ وہ نگرانی کریں اور دیکھیں کہ ادارے ڈیلیور کررہے ہیں یا نہیں۔ناظمین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اداروں پر نظر رکھیں ہم نے طریقہ کار وضع کر دیا ہے۔

اب ذمہ داری پر باز پر س ہو گی نتائج دینا پڑیں گے ۔اب سماجی خدمات کے شعبوں میں ڈیلیور ی نظر آنی چاہیئے ۔ پرویز خٹک نے صفائی کی ضرورت و اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صفائی ہمارے ایمان کا حصہ ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت نے صفائی پر خصوصی توجہ دی ہے ۔ناظمین صفائی پر سو فیصد نتائج دینے کے پابند ہیں۔ صفائی کو دوسرے تمام شعبوں پر ترجیح ہونی چاہیئے۔

گلی کوچوں کو صاف کریں اور گند پھیلانے والوں کے خلاف کاروائی کریں۔خرچہ کرنے کے باوجود بھی اگر گند پڑا رہے تو کوئی فائدہ نہیں ۔ویلج اور تحصیل کونسلیں فنڈز کے شفاف استعمال کو یقینی بنائیں ۔یہ عوام کے وسائل ہیں اُن کے مسائل کے ازالہ کیلئے خرچ ہونے چاہئیں۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہم نے تھانوں کو سیاستدانوں کی غلا می سے آزاد کر دیا ہے۔با اختیار سیفٹی کمیشن بنائے ہیں۔

اب غریب سے زیادتی نہیں ہو گی ۔آئندہ جون سے صحت انصاف کارڈ کا دوسر ا سروے شروع کر رہے ہیں۔ جو مستحقین پہلے مرحلے میں رہ گئے تھے وہ اس سروے میں شامل ہو جائیں گے ۔وزیراعلیٰ نے ضلعی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ تمام شعبوں میں خدمات کی فراہمی پر نظر رکھیں صوبائی حکومت نے مختلف شعبوں کیلئے فنڈز کی تخصیص اور خر چ کرنے کا فارمولہ دے دیا ہے عمل درآمد یقینی ہونا چاہیئے۔

ضلعی حکومت بازاروں میں مضرصحت اشیاء کی فروخت پر بھی نظر رکھے یہ اُن کی ذمہ داری ہے اب بازاروں میں دو نمبر چیزیں نظر نہیں آنی چاہئیں۔مومن گڑھ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ سی پیک پر ہماری کوششوں کے نتائج سامنے آچکے ہیں۔گلگت شندور ، چترال تا چکدرہ روڈ سی پیک میں شامل ہو چکا ہے ۔وفاقی حکومت انڈس ہائی وے کی اپ گریڈیشن کرے گی جبکہ N-55 کوہاٹ جند روڈ کو پی ایس ڈی پی میں شامل کیا گیا ہے۔

پشاور سے ڈی آئی خان ریلوے لائن کی بھی پی ایس ڈی پی نے منظوری دے دی ہے۔سی پیک کیلئے مزید دو روٹس تجویز کئے گئے ہیں۔ جن میں گلگت سے بشام، شانگلہ ، صوابی، مردان جو ایم ون سے لنک ہو گااور دوسرا روٹ گلگت سے بشام، شانگلہ ،خوازہ خیلہ، سوات، چکدرہ ، پشاور ،کوہاٹ، ڈی آئی خان، ژوب ، کوئٹہ تا گوادر شامل ہیں۔ہم مستقبل کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے تربیت یافتہ افرادی قوت بھی تیار کررہے ہیں۔

ٹی ٹی سی سنٹر ز میں سے بعض چین کو دیں گے کچھ ایئر فورس کے حوالے کئے ہیں اور بعض ایف ڈبلیو او کو دے رہے ہیں۔سیلاب کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ 2010 کے سیلاب کی ہولناک تباہی ہم نے دیکھی ہے۔ہم نے وادی پشاور کو سیلاب سے کل وقتی طور پر محفوظ بنانے کیلئے کام کیاہے ہیں۔13 ارب روپے کی خطیر لاگت سے دریائے کابل کے دائیں اور بائیں کناروں پر پشتے تعمیر کئے جا چکے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے عوام پر زور دیا کہ وہ پانی کے قدرتی روٹس میں رکاوٹ نہ ڈالیں اس کی وجہ سے بھی تباہی آتی ہے۔ گندہ پانی نہروں میں ڈالنا قانون کے خلاف ہے اور اجتماعی جرم ہے جو قابل گرفت ہے۔

متعلقہ عنوان :