پابندیاں ختم، امریکی ہوائی اڈوں پر مسافروں کے آنسو،جذباتی مناظر

پابندیوں کے خاتمے کے بعد ایک دوسرے سے بچھڑے کئی خاندان ایک دوسرے سے آن ملے

پیر 6 فروری 2017 16:33

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7فروری۔2017ء)سات مسلم اکثریتی ممالک کے شہریوں پر امریکا میں داخلے پر پابندیوں سے متعلق احکامات پر عمل درآمد ایک عدالت کی طرف سے روک دیے جانے کے بعد ان ممالک کے شہری اپنوں سے جا ملے۔میڈیارپورٹس کے مطابق پیر کو ایک امریکی وفاقی عدالت کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سات مسلم ممالک کے شہریوں کے ملک میں داخلے پر پابندیوں کے خاتمے کے بعد ایک دوسرے سے بچھڑے کئی خاندان ایک دوسرے سے آن ملے۔

عدالتی حکم نامہ سامنے آنے کے بعد امریکا جانے والی تمام ایئرلائنز نے تمام افراد کو سفر کی اجازت دے دی۔ نیویارک کے کینیڈی ایئرپورٹ پر ایک وکیل نے بتایا کہ اس عدالتی فیصلے کے بعد ایران، عراق اور پابندی کے شکار دیگر ممالک کے ایسے شہری جن کے پاس امریکی ویزا تھا یا وہ گرین کارڈ کے حامل تھے، بلا روک ٹوک امریکا پہنچ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ایک وفاقی جج کی جانب سے امریکی صدر کے پابندیوں سے متعلق حکم نامے کو معطل کرنے کے فیصلے کے چند ہی گھنٹوں بعد امریکا بھر کے ہوائی اڈوں پر ایسے ہی مناظر دیکھے جانے لگے۔

ایک وفاقی اپیل کورٹ نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے عدالتی فیصلے پر نظرثانی کی درخواست دائر کی تھی، تاہم اسے بھی مسترد کر دیا گیا۔امریکی صدر ٹرمپ نے شام، عراق، ایران، سوڈان، صومالیہ، لیبیا اور یمن کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندیاں عائد کی تھیں، جس کے بعد امریکی حکام نے ایک ہفتے میں قریب ساٹھ ہزار غیرملکیوں کے ویزے منسوخ کر دیے۔ ٹرمپ نے اگلے چار ماہ کے لیے تمام مہاجرین کے ملک میں داخلے پر پابندیاں عائد کر دی ہیں، جب کہ شامی مہاجرین پر یہ پابندی غیرمعینہ مدت کے لیے ہے۔