نیب اپنے افسران اور سٹاف کی تربیت کو اولین ترجیح دیتا ہے،قمرزمان چوہدری

تربیتی عمل ان کی کارکردگی کو موثر بنانے میں کلیدی اہمیت کا حامل ہے،نیب افسران اور پراسیکیوٹرز کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں میں اضافہ کیلئے جامع تربیتی پروگرام وضع کیا گیا ہے تربیت کے ذریعے انسانی صلاحیتوں میں اضافہ کیا جاسکتا ہے، نیب کو ملک سے کرپشن اور بدعنوانی کے خاتمے اور اس میں ملوث عناصر کو کٹہرے میں لانے کی بنیادی ذمہ داری سونپی گئی ہے، اس ذمہ داری کو پورا کرنے کے نیب افسران اور پراسیکیوٹرز کی پیشہ وارانہ صلاحتوں کو بہتر بنانا ایک مسلسل عمل ہے، چیئرمین نیب

پیر 6 فروری 2017 22:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7فروری۔2017ء) چیئرمین نیب قمرزمان چوہدری نے کہاہے کہ نیب اپنے افسران اور سٹاف کی تربیت کو اولین ترجیح دے رہاہے ،نیب افسران اور پراسیکیوٹرز کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں میں اضافہ کیلئے 2017ء کیلئے جامع تربیتی پروگرام وضع کیا گیا ہے۔ چیئرمین نیب قمرزمان چوہدری کی صدارت میں نیب ہیڈ کوارٹر میں اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میںنیب کے انوسٹی گیشن آفیسران اور پراسیکیوٹرز کے لئے 2016 میںمنعقد کئے جانے والے اور 2017کیلئے مجوزہ تربیت ، استعداد کار میں اضافہ اور ریفرشر کورسز کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس کے دوران ڈائریکٹر جنرل ٹریننگ اینڈ ریسرچ نے بتایا کہ نیب ہیڈ کوارٹرمیں ٹرینرز کا پانچ روزہ تربیتی کورس منعقد کیا گیا جس میں گریڈ 18اور19 کے 18افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 2016ء میں تفتیشی افسران کیلئے دو ہفتوں پر مشتمل ریفریشر کورسز منعقد کئے گئے جس میں 529 تفتیشی افسران نے شرکت کی۔ اسی عرصہ کے دوران پراسیکیوٹرز کیلئے بھی دو ہفتوں پر مشتمل دو ریفریشرکورس منعقد کئے گئے جس میں67پراسیکیوٹرز نے شرکت کی۔

انہوں نے کہا کہ 2016ء میں تین انٹرریجنل ٹریننگز کا اہتمام کیا گیا جس میں 27 افسران نے شرکت کی ۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال افسران کی استعداد کار میں اضافہ کیلئے دو روزہ کورسز اورغیرملکی اداروں آسٹریلوی وفاقی پولیس ، برطانوی ہائی کمیشن، ایشیائی ترقیاتی بینک ، آئی سی آئی ٹی اے پی، او پی ڈی اے ٹی اور یو این او ڈی سی کے تعاون سے 28کورسز منعقد کئے گئے جس میں نیب کے علاقائی بیوروز سے 125افسران نے شرکت کی ۔

اسی طرح دیگرقانون نافذ کرنے والے اداروں، سرکاری محکموں کی اکیڈیمیوں میں 21 تربیتی کورسزمنعقد کئے گئے جس میں نیب کے 62 افسران نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے تفتیشی افسران اور پراسیکیوٹرز کی تربیت کے علاوہ سیکرٹریز اور انتظامی عملے کی مقامی ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ جیسے سیکرٹریٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ اور پاکستان مین پاور انسٹی ٹیوٹ جیسے اداروں میں 42 تربیتی کورسز منعقد کرائے گئے جس میں 27 افسران نے شرکت کی ۔

انہوں نے کہا کہ ماہرین قانون نافذ کرنے والے اداروں کی سفارشات کی ررشنی میں نیب کے افسران کیلئے 2017ء کیلئے تربیتی کورس منعقد کیا جارہا ہے جو کہ منظوری کیلئے مجاز حکام کو پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان تجاویز کو مد نظر رکھتے ہوئے ریفریشرکورسز پر نظر ثانی کرکے انہیں بہتر بنایا گیاہے جو کہ جزو وقتی بنیادوں پر دو ہفتوں کیلئے جاری رہیں گے جس میں افسران کی 100 فیصد شرکت یقینی بنانے میں مدد ملے گی اورمعمول کا کام بھی متاثرنہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے 2017ء میں 7ایکس کپیسٹی بلڈنگ کورسز اور 4ایکس سٹاف ڈویلپمنٹ کورسز کا منصوبہ بنایا ہے جبکہ ان تربیتی کورسز میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تربیت اور مانیٹرنگ اینڈ اویلیوایشن سسٹم کے بارے میں معلومات کوبھی شامل کیا گیا ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب ملک میں بدعنوانی کے خاتمہ کا اعلیٰ ترین ادارہ ہے جس کو ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کی ذمہ داری سونپی گئی ہے اس ذمہ داری کو پورا کرنے کیلئے اعلیٰ تربیت یافتہ افرادی قوت کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب اپنے آفیسران اور سٹاف کی تربیت کو اولین ترجیح دے رہاہے، نیب افسران اور پراسیکیوٹرز کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں میں اضافہ کیلئے 2017ء کیلئے جامع تربیتی پروگرام وضع کیا گیا ہے۔تمام علاقائی بیوروز میں نچلی سطح پرٹریننگ سیلز قائم کئے گئے ہیں جو کہ متعلقہ بیورو میں تربیتی سرگرمیوں کی نگرانی کریں گے اس لئے ٹریننگ اینڈ ریسرچ ڈویژن نے نیب ہیڈ کوارٹر میں ٹریننگ آف ٹرینرز پروگرام منعقد کیا۔

انہوں نے کہا کہ نیب افسران نیب کی مجموعی کارکردگی میں انتہائی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹر جنرل ٹریننگ اینڈ ریسرچ 2017ء کیلئے ٹریننگ منصوبے پر من وعن عمل کریں جو کہ تفتیشی افسران کی استعداد کارمیں اضافہ کیلئے اہم پہلو ہے۔اس کے علاوہ بہتر کیرئیر پلاننگ کیلئے ہیومن ریسورس مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم متعارف کرایا گیا اور مقامی اور غیر ملکی شراکت دار اداروں کی مدد سے استعداد سازی کیلئے ریفریشر اور تربیتی کورسز منعقد کرائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو اپنی تربیتی اکیڈمی کے قیام کا ارادہ رکھتی ہے، نیب اپنے آفیسران اور سٹاف کی تربیت کو اولین ترجیح دیتا ہے، یہ تربیتی عمل ان کی کارکردگی کو موثر بنانے میں کلیدی اہمیت کا حامل ہے،نیب کی جانب سے انوسٹی گیشن آفیسران کے لئے معیاری نصاب، حسابات سے متعلقہ امور پر استعداد کار میں اضافہ اور ریفریشر، عمومی مالیاتی قواعد، ڈیجیٹل فرانزک کوئسچن ڈاکومنٹس اور فنگر پرینٹس تجزیہ میں یکسانیت اور معیار کو یقینی بنانے پر خصوصی توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔

۔ انہوں نے کہا کہ تربیتی پروگراموں کا مقصد کارکردگی کو بہتر بنا نا ہے اور اس میں مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس میں بہتری لانے کے لئے اس پر نظرثانی کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تربیت کے ذریعے انسانی صلاحیتوں میں اضافہ کیا جاسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ نیب کو ملک سے کرپشن اور بدعنوانی کے خاتمے اور اس میں ملوث عناصر کو کٹہرے میں لانے کی بنیادی ذمہ داری سونپی گئی ہے، اس ذمہ داری کو پورا کرنے کے لئے اس کے ملازمین کی پیشہ وارانہ صلاحتوں کو بہتر بنانا ایک مسلسل عمل ہے،قومی احتساب بیورو اپنے ہیڈ کورٹر میں اپنی تربیتی اکیڈمی کے قیام کا ارادہ رکھتا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ تربیتی عمل نیب کے افسران اور عملے کی کارکردگی کو موثر بنانے میں کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔نیب نے راولپنڈی بیورو میں فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کی ہے جس میں ڈیجیٹل فرانزک، سوالیہ دستاویزات اور فنگر پرنٹس کے تجزیے کی سہولت موجود ہے تاکہ نیب افسران اس فرانزک لیبارٹری کی سہولت سے استفادہ کرکے قواعد کے مطابق مقررہ وقت پر مقدمات نمٹائیں۔