مہمند ایجنسی خود کش دھماکوں کے دوسرے روز فضاء بدستور سوگوار، تمام بازار اور تعلیمی ادارے بند ،جزوی کرفیو کا نفاذ

سیکیورٹی فورسز کا علاقے میں گشت و سرچ آپریشن جاری

جمعرات 16 فروری 2017 23:09

مہمند ایجنسی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ فروری ء)مہمند ایجنسی غلنئی مین گیٹ خود کش دھماکوں کے دوسرے روز فضاء بدستور سوگوار، تمام بازار اور تعلیمی ادارے بند ،جزوی کرفیو کا نفاذ سیکیورٹی فورسز کا علاقے میں گشت و سرچ آپریشن جاری۔ باجوڑ پشاور روڈ ٹریفک کے لئے کھلا رکھا گیا۔ شہداء کے حجروں میں تعزیت کا تانتا بندھا رہا۔

واقعہ پر افسوس کا اظہار۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ہیڈ کوارٹر غلنئی میں گیٹ پر خود کش دھماکے کے دوسرے روز مہمند ایجنسی کی فضاء بدستور سوگوار رہا۔ سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر جمعرات کے روز مہمند ایجنسی کے تمام اہم بازاروں کو بند کرکے جزوی کرفیو نافذ رہی۔ جبکہ اکثر تعلیمی ادارے بھی بند رکھنے کے ساتھ ساتھ ہیڈ کوارٹر غلنئی کے دفاتر اور محکمہ جات میں ملازمین کی حاضری کم رہی۔

(جاری ہے)

غلنئی ہائیر سیکنڈری سکولز اور گورنر ماڈل سکول بھی بند رہا۔ اس دوران سیکیورٹی فورسز کے جوانوں نے گشتوںاور سرچ آپریشن کا سلسلہ جاری رکھا۔اور ایجنسی کے اہم چیک پوسٹوں پر فورسزنے نگرانی اور تلاشی سخت کردی ہے۔ تاہم مہمند ایجنسی کے مصروف شاہراہ باجوڑ پشاور روڈ اور دوسرے علاقوں کے روڈز ٹریفک کے لئے کھلے رہے۔ سانحہ میں شہید ہونے والوں کے گھروں میں تعزیت کے لئے آنے والوں کا تانتا بندھا رہا۔

مختلف مکاتب فکر کے لوگوں اور علاقے کے عوام نے وہاں جا کر غمزدہ خاندانوں سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا اور شہدا ء کے قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا اور غمزدہ خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے فاتحہ خوانیاں کی گئی۔مہمند ایجنسی امبار مسجد خود کش دھماکے اور مہمند رائفلز کیمپ حملے کے زخم ابھی تازہ تھے کہ غلنئی خود کش دھماکے نے مہمند ایجنسی کی فضاء مکدر اور سوگوار بنا دی جس کی وجہ سے عوام خوف اور غم سے پریشاں نظر آرہے ہیں۔