نادرامیں خاتون ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹرکوجنسی ہراساں کرنے کامعاملہ

دپٹی چیئرمین نادرااورایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم بھی خاتون کوبلیک میل کرنے لگ گئی خاتون کی وزیرداخلہ سے معاملے میں ازخودنوٹس لیکرشفاف انکوائری کی اپیل

جمعرات 16 فروری 2017 22:57

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ فروری ء)نادرامیں خاتون ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹرکوجنسی ہراساں کرنے کامعاملہ ،دپٹی چیئرمین نادرااورایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم بھی خاتون کوبلیک میل کرنے لگ گئی ۔خاتون نے وزیرداخلہ سے معاملے میں ازخودنوٹس لیکرشفاف انکوائری کی اپیل کردی ۔تفصیلات کے مطابق نادراپاکستان میں خاتون نے جنسی ہراساں کرنے کے معاملے پروزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان سے ازخودنوٹس لیکرمعاملے کی شفاف چھان بین کرانے کی اپیل کی ہے ۔

خاتون ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر شاہین بخاری نے کہاہے کہ نادراکے ادارے میں نوکریاں کرنے والی خواتین کوجنسی ہوس کے بجاریوں سے بچایاجائے ۔انہوںنے کہاکہ اس وقت کے ڈپٹی چیئرمین نادرامظفرشاہ نے دوستی کرنے فلیٹ لے کردینے اورجنسی ہوس پوری کرنے کے بدلے پرموشن اوردیگرمراعات کے لئے آفرزدیں جن کومیں نے ٹھکرادیا۔

(جاری ہے)

بعدازاں مجھ پرڈیپارٹمنٹ میں جھوٹامقدمہ بناکرانکوائری بٹھائی گئی جس میں میراکوئی قصورنہیں نکلا،تاہم اس واقعے کے بعدڈپٹی چیئرمین نے مجھے ہراساں کرناشروع کردیا۔

انہوںنے مزیدکہاکہ میرے تمام جونیئرزکوپروموشن دی گئی مگرجنسی ہوس پوری نہ کرنے کے باعث ذلیل ورسواکرنے کی دھمکیاں بھی دی گئیں ۔ایف آئی اے حکام سے مجھے ڈرایادھمکایاگیامگرایک حواکی بیٹی ہونے کے باعث میں نے اپنی عزت نہ بیچی اورکوئی سودانہ کیا۔نادراحکام اوروزارت داخلہ نے اگرمعاملے کانوٹس نہ لیاتونادرامیں کام کرنے والی خواتین کی عزت داؤپرلگی رہے گی اورایسے جنسی ہوس کے درندوں کومزیدشہہ ملے گی ۔انہوںنے کہاکہ وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان سے اپیل کی ہے کہ نادراادارے میں خواتین کوجنسی ہراساں کرنے کے معاملے کی ذاتی دلچسپی کے ساتھ شفاف انکوائری کرواکرملوث ملزمان کوسزادلوائی جائے تاکہ جنسی درندوں کوایسی حرکات وسکنات سے بازرکھاجائی۔(یاسرعباسی/حسن)

متعلقہ عنوان :