شام : مغربی شہر حمص میں خود کش حملے ،32 افراد ہلاک

ملٹری انٹیلیجنس کے مقامی کمانڈر بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل

ہفتہ 25 فروری 2017 20:18

دمشق (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار فروری ء)شام کے مغربی شہر حمص میں سکیورٹی اڈوں پر مسلح حملہ آوروں اور خودکش بمباروں کے حملے میں کم از کم 32 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ریاستی ٹی وی کا کہنا ہے کہ ملٹری انٹیلیجنس کے مقامی کمانڈر بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔جہادی تنظیم تحریر الشام نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

باغیوں نے ایک امن معاہدے کے تحت دسمبر 2015 میں حمص کو خالی کر دیا تھا جس کے بعد سے یہ شہر حکومت کے کنٹرول میں ہے۔شام میں جاری جنگ کی مانیٹرنگ کرنے والی تنظیم سیریئن آبرزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے شہر میں ملٹری سکیورٹی کے صدر دفتر اور ریاستی سکیورٹی کے ایک دفتر کو نشانہ بنایا۔

(جاری ہے)

یہ حملے غوثہ اور مہتھا کے علاقوں میں کیے گئے ہیں جہاں عموماً سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات ہوتے ہیں۔

ریاستی ٹی وی کا کہنا ہے کہ صدر بشار الاسد کے قریبی ساتھی مانے جانے والے آرمی انٹیلیجنس کے صوبائی چیف جنرل حسن دابل بھی ہلاک شدگان میں شامل ہیں۔تحریر الشام کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں ان کے پانچ جنگجو شامل تھے۔تحریر الشام اس وقت وجود میں آئی تھی جب جبتہ الفتح الشام نے (جسے النصرا فرنٹ بھی کہا جاتا ہی) گذشتہ جولائی میں القاعدہ سے باضابطہ تعلقات ختم کر دیے تھے اور شام میں چار دیگر چھوٹی تنظیموں سے اتحاد کر لیا تھا۔اسی ماہ تنظیم نے اعلان کیا تھا کہ ماضی میں طاقتور اسلام پسند باغی گروہ احرار الشام کے سابق سربراہ ہاشم الشیخ اب ان کی قیادت کریں گے۔۔

متعلقہ عنوان :