سعودی شوری ، 50 لاکھ غیر قانونی مقیمین کی بے دخلی زیر بحث

پیر 6 مارچ 2017 21:23

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل مارچ ء)سعودی عرب کی مجلسِ شوری مملکت میں غیر قانونی طور پر ہجرت اور نقل مکانی کے انسداد کے لیے ایک نظام کو زیر بحث لا رہی ہے۔ اس کا مقصد وزارت داخلہ میں ایک کمیٹی تشکیل دینا ہے تاکہ اٴْن 50 لاکھ غیر ملکیوں کو بے دخل کیا جا سکے جو مملکت میں غیر قانونی طریقے سے مقیم ہیں۔

(جاری ہے)

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تجویز پیش کرنے والے مجلس شوری کے رکن ڈاکٹر صدقہ فاضل کا کہنا ہے کہ سعودی عرب آنے والوں کی ایک بڑی تعداد کا مقصد تفریحی دورہ ، مذہبی زیارت یا ملازمت نہیں ہوتی بلکہ ان کا مقصد دائمی طور پر بس جانا یا مسلسل قیام ہوتا ہے۔ یہ غیر قانونی ہے کیوں کہ اس طرح ہمارے نظام اور قوانین کے علاوہ بین الاقوامی قوانین کی بھی "مکمل" خلاف ورزی ہوتی ہے۔

ڈاکٹر فاضل کے مطابق سعودی عرب گزشتہ 5 دہائیوں سے افریقا اور ایشیا کے بعض ممالک کے باشندوں کی جانب سے غیر قانونی مستقل قیام کا ہدف بن چکا ہے۔ڈاکٹر فاضل نے مطالبہ کیا کہ مملکت میں غیر قانونی مہاجرین کے اڈوں پر چھاپوں کا سلسلہ جاری رکھا جائے اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو بے دخل کیا جائے تاکہ ملک میں صرف وہ غیر ملکی ہی باقی رہیں جن کی واقعتا مملکت کو ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :