پیرس میں نا معلوم شخص کی پولیس اہلکار وں پر فائرنگ،2 اہلکار ہلاک، جوابی کارروائی میں حملہ آور مارا گیا

فرانسیسی صدر نے واقعے کو دہشت گردی قرار دیدیا ، پیرس حملے کے بعد ملک میں سکیورٹی سخت کر دی ہے ، انتخابات کے سلسلے میںہم انتہائی چوکس ہیں،فرانس کے صدر فرانسواں اولاند

جمعہ 21 اپریل 2017 15:06

پیرس(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ اپریل ء)پیرس میں نا معلوم شخص نے پولیس اہلکار وں پر اندہ دھند فائرنگ کر دی،2 اہلکار ہلاک، جوابی کارروائی میں حملہ آور مارا گیا،پیرس حملے کے بعد ملک میں سکیورٹی سخت، یہ دہشت گردی کا ایک واقعہ ہے، انتخابات کے سلسلے میںہم انتہائی چوکس ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق پیرس ایک بار پھر دہشت گردی کا نشانہ بن گیا اور حملہ آوروں نے فائرنگ کر کے دو پولیس اہلکاروں کو ہلاک کر دیا جب کہ فورسز کی جوابی کارروائی میں حملہ آور بھی مارا گیا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس میں نامعلوم شخص نے پولیس اہلکاروں پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا، زخمی پولیس اہلکار کو طبی امداد کے لئے فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ دوران علاج دم توڑ دیا۔

(جاری ہے)

پولیس کی جوابی فائرنگ سے حملہ آور مارا گیا جب کہ داعش نے واقعے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

فائرنگ کے واقعہ کے بعد پولیس نے عوام کو جائے وقوعہ پر جانے سے روک دیا ہے جب کہ علاقے میں سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔فرانس کے صدر فرانسواں اولاند نے کہا ہے کہ پیرس میں فائرنگ کے واقعہ کے بعد تمام اشارے اس بات کو ظاہر کرتے ہیں کہ یہ دہشت گردی کا ایک واقعہ ہے۔ اس کے بعد ملک میں آئندہ اتوار کو ہونے والے صدارتی انتخابات سے قبل سکیورٹی مزید سخت کر دی ہے۔

ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب میں صدر نے کہا کہ ہم انتہائی چوکس ہیں، خاص طور پر انتخابات کے سلسلے میں۔امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس حملے کے بعد فرانسیسی عوام کے نام ایک تعزیتی پیغام میں حملے کو بدترین فعل قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ تشدد کی ایک اور مثال ہے جو کبھی نہیں رکا۔فرانس میں اتوار کو صدارتی انتخابات ہونے ہیں، جس میں امیدواروں کے درمیان سخت مقابلے کی توقع ہے۔گرشتہ دو سالوں میں فرانس میں مہلک دہشت گرد حملوں میں 200 سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔