ترکی کے نئے تعلیمی نصاب سے نظریہ ارتقاء خارج کردیاگیا

ڈارون کے نظریہ ارتقاء کے کچھ عناصر کو پہلے ہی سائنسی نصاب سے الگ کیا جاچکا ہے،وزیرتعلیم کی پریس کانفرنس

جمعرات 20 جولائی 2017 12:23

انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ جولائی ء) ترک حکومت نے اسکول کے نئے تعلیمی نصاب میں مشہور سائنسدان چارلس ڈارون کے 'نظریہ ارتقائ' کو حذف کرتے ہوئے نئے تعلیمی نصاب کا اعلان کردیا جو 2017 کے تعلیمی سال سے لاگو ہوگا۔میڈیارپورٹس کے مطابق ترکی کی اساتذہ یونین کے چیئرمین نے اس اقدام کو ترک اسکولوں کے لیے 'غلط سمت میں ایک بڑے قدم' سے تشبیہ دی اور کہا کہ یہ سوالات پوچھنے والی ابھرتی ہوئی نوجوان نسل کو نظر انداز کرنے کے لیے ایک قدم ہے۔

ترک وزیر تعلیم عصمت یلماز کا کہنا تھا کہ ڈارون کے نظریہ ارتقاء کے کچھ عناصر کو پہلے ہی سائنسی نصاب سے الگ کیا جاچکا ہے لیکن اب یونیورسٹی تک چارلس ڈارون کے نظریے کو نہیں پڑھایا جائے گا۔ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ نظریہ طالب علموں کی سمجھ سے بالاتر ہے اور اس کا اسکول کے نصاب کے ساتھ براہ راست تعلق نہیں ہے۔

(جاری ہے)

ترک وزیر تعلیم نے کہا کہ ’یہ ہمارا فرض ہے کہ جو کچھ بھی آج تک طالب علموں کو غلط پڑھایا جا چکا ہے اسے ٹھیک کریں، لہٰذا اسلامی قوانین کی کلاسوں اور بنیادی مذہبی لیکچرز میں جہاد کا سبق بھی شامل کیا جائے گا‘۔ترک وزیر تعلیم نے کمال اتاترک اور ان کی کامیابیوں کو ختم کرنے کے حوالے سے کچھ نہیں کہا لیکن نصاب کی تبدیلی میں انصاف، دوستی، ایمانداری اور حب الوطنی جیسی اہم اقدار پر زور دیا۔

متعلقہ عنوان :