امریکی صدارتی انتخابات میں روس کی مبینہ مداخلت کا الزام

خصوصی کونسل کی ٹرمپ کے سابق چیف سٹیو بینن سے 20گھنٹے پوچھ گچھ

جمعہ 16 فروری 2018 21:11

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ 16 فروری 2018ء)امریکہ کے صدراتی انتخابات میں روس کی مبینہ مداخلت کی تحقیقات کرنے والے خصوصی کونسل رابرٹ مولر کی ٹیم نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق چیف سٹریٹیجسٹ سٹیو بینن سے بیس گھنٹوں تک پوچھ گچھ کی ہے۔سٹیو بینن نے رواں ہفتے دو بار خصوصی کونسل رابرٹ مولر کی ٹیم کے سامنے پیش ہو کر سوالوں کے جوابات دیئے۔

واضح رہے کہ امریکی سینیٹ، ایوان نمائندگان اور خصوصی کونسل تمام مل کر صدارتی انتخاب میں مبینہ روسی مداخلت کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ سٹیو بینن اس سے پہلے ایوان نمائندگان کی خصوصی کمیٹی کے سامنے بھی پیش ہو چکے ہیں لیکن انھوں نے وہاں یہ کہہ کر سوالوں کے جوابات دینے سے انکار کیا تھا کہ انھیں وائٹ ہاؤس نے ایک انتظامی حکم کے ذریعے کسی قسم کی معلومات کمیٹی کو دینے سے منع کر رکھا ہے۔

(جاری ہے)

سٹیو بین صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم کے چیئرمین تھے اور انتخابات میں کامیابی کے بعد صدر ٹرمپ نے انھیں وائٹ ہاؤس میں چیف سٹریٹیجسٹ کے عہدے پر تعینات کیا تھا۔سٹیو بین انتہائی دائیں بازو کے خیال کے حامل شخص ہیں اور انھوں نے ہی صدر ٹرمپ کی 'امریکا سب سے پہلی' کی مہم بنانے میں مدد کی تھی۔۔ صدر ٹرمپ کے سابق چیف سٹریٹیجسٹ سٹیو بینن کو ان کی انتخابی مہم اور اس کے بعد وائٹ ہاؤس میں نہایت اہم شخصیت سمجھا جاتا رہا تھا لیکن اگست میں انھیں وائٹ ہاؤس سے نکال دیا گیا۔

صحافی مائیکل وولف کی کتاب فائر اینڈ فیوری: انسائیڈ دی ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں سٹیو بینن سے منصوب کرتے ہوئے لکھا کہ صدر ٹرمپ کے بیٹے کی روسی حکام سے جون 2016 میں ہونے والی ملاقات ’غداری‘ کے زمرے میں آتی ہے۔تاہم انھوں نے بعد میں اپنے موقف کو بدلنے کی کوشش کی اور کہا کہ ان کا اشارہ پال منافورٹ کی جانب تھا جو اس وقت وہاں موجود تھے اور صدر ٹرمپ کے بیٹے ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر کو ’اچھا انسان اور حب الوطن‘ قرار دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :