مسلمانوں میں اتحاد ہوتا تو امریکی صدر یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کی ہمت نہ کرتا ، حسن روحانی

اتحاد کی کمی کا فائدہ اٹھا کر امریکہ اور اسرائیل مسلمانوں کیخلاف سازشیں کرتے ہیں ، بھارت او ر ایران کے درمیان اچھے تعلقات ہیں ، دونوں ملکوں کے درمیان ویزا حصول کا عمل آسان بنانا چاہیے، ایرانی صدر کا دورہ بھارت کے دوران جمعہ کی نماز کے بعد خطاب

جمعہ 16 فروری 2018 21:11

حیدر آباد ، تہران(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ 16 فروری 2018ء)ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ اگر ہم مسلمانوں میں اتحاد ہوتا تو امریکی صدر کی کبھی ہمت نہ ہوتی وہ یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے ا اعلان کرتا ، بھارت او ر ایران کے درمیان اچھے تعلقات ہیں ، دونوں ملکوں کے درمیان ویزا حصول کا عمل آسان بنانا چاہیے ۔

بھارت کے دورے کے دورانحیدرآباد کی تاریخی مکہ مسجد میں جمعے کی نماز کے بعد خطاب کرتے ہوئے حسن روحانی نے کہا کہ مسلمانوں کے درمیان اتحاد کی کمی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسرائیل اور امریکہ ان کے خلاف سازشیں کرتے ہیں۔'اگر ہم مسلمانوں میں اتحاد ہوتا تو امریکی صدر کی کبھی بھی ہمت نہ ہوتی کہ وہ یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کا اعلان کرتا۔

(جاری ہے)

'تین روزہ دورے پر آئے حسن روحانی نے بھارت اور ایران کے درمیان اچھے تعلقات کا ذکر کیا اور کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان ویزا حصول کا عمل آسان بنانا چاہیے۔گو کہ ایرانی صدر 15 فروری کو بھارت پہنچ گئے تھے لیکن ان کی سرکاری ضیافت کا اہتمام دورے کے آخری دن، 17 فروری کو کیا جائے گا۔اس دوران حسن روحانی نے حیدرآباد میں قطب شاہی مزار کا بھی دورہ کیا۔جمعے کی نماز انھوں نے مکہ مسجد میں ادا کی جہاں نماز کے بعد ان کا خطاب تھا جس میں مختلف مسالک کے علمائ نے بھی شرکت کی۔