مقبوضہ کشمیر: بھارت کا رمضان میں جنگ بندی کا اعلان، یہ فیصلہ امن پسند مسلمانوں کو پرامن ماحول میں رمضان منانے میں مدد کے لیے لیا گیا

بھارتی فوجی حملے کی صورت میں یا معصوم عوام کی جانوں کے تحفظ کی ضرورت پڑی تو جوابی کارروائی کا حق رکھتے ہیں،بھارتی وزارت داخلہ

جمعرات 17 مئی 2018 00:04

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 16 مئی 2018ء)بھارت کی وزارت داخلہ نے رمضان میں مقبوضہ کشمیر میں کارروائیاں نہ کرنے کا اعلان کردیا۔بھارتی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ٹویٹ کی ایک سیریز میں کہا گیا کہ یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے کہ مسلمان مقدس مہینے کو پرامن ماحول میں منا سکیں۔ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوجی حملے کی صورت میں یا معصوم عوام کی جانوں کے تحفظ کی ضرورت پڑی تو جوابی کارروائی کا حق رکھتے ہیں۔

بھارتی اعلان کے بعد حریت پسند تنظیموں کی جانب سے کوئی ردعمل نہیں آیا ہے۔اس فیصلے کے حوالے سے وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ مرکز نے سیکیورٹی فورسز جموں و کشمیر میں مقدس مہینے رمضان میں کارروائیاں شروع نہ کرنے کا کہا گیا ہے۔

(جاری ہے)

مزید کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ امن پسند مسلمانوں کو پرامن ماحول میں رمضان منانے میں مدد کے لیے لیا گیا ہے اور وزیر داخلہ شری راج ناتھ سنگھ نے جموں و کشمیر کے وزیراعلی کو مرکز کے فیصلے سے آگاہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر بھارتی فورسز کی کارروائیوں کے دوران حالیہ ہفتوں میں تیزی آئی ہے جہاں کئی نوجوان جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے۔رواں ماہ 6 مئی کو کشمیر کے ضلع شوپیاں میں بھارتی فورسز کی ریاستی دہشت گردی میں 6 نوجوان جاں بحق ہوئے تھے جس کے بعد 24 گھنٹوں کے دوران جاں بحق کشمیریوں کی تعداد 10 ہوگئی تھی۔یاد رہے کہ گزشتہ ایک سال سے مقبوضہ کشمیر میں نوجوانوں کے خلاف کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے جہاں بھارتی فورسز کی جانب سے مختلف کارروائیوں میں سیکڑوں کشمیری نوجوانوں کو قتل کردیا گیا۔ایک اندازے کے مطابق رواں سال اب تک ہونے والی کارروائیوں میں 110 افراد ہلاک ہوئے جن میں 20 عام شہریوں کے ساتھ ساتھ 28 سیکیورٹی فورسز کے اہلکار بھی شامل ہیں۔