سعودی خواتین کے ساتھ غیر مُلکیوں کو ملازم رکھنے پر بھاری جرمانہ ہو گا

مکّہ مکرمہ کے ایک ریسٹورنٹ کو اس خلاف ورزی پر 40 ہزار ریال کا جرمانہ کر دیا گیا

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 16 اپریل 2019 11:47

سعودی خواتین کے ساتھ غیر مُلکیوں کو ملازم رکھنے پر بھاری جرمانہ ہو گا
مکّہ مکرمہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16 اپریل 2019ء) وزارت محنت و سماجی بہبود آبادی کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ اگر کسی تجارتی مرکز یا ریسٹورنٹ میں سعودی خواتین ملازمین کے ساتھ غیر مُلکیوں کو بھی ملازم رکھا جائے گا تو ایسے اداروں کو بھاری جرمانہ کیا جائے گا۔ جبکہ بار بار خلاف ورزی پر تجارتی مرکز کی بندش بھی کی جا سکتی ہے۔ وزارت محنت کے ترجمان خالد اباالخیل کی جانب سے بتایا گیا کہ سعودی قانون کے مطابق کوئی بھی ادارہ سعودی خواتین کو ملازمت دینے سے پہلے اس بات کی یقین دہانی کر لے کہ وہاں اُن کو ایسا ماحول فراہم کیا جا رہے جہاں وہ مکمل یکسوئی کے ساتھ اور مردوں کی مداخلت کے بغیر کام کر سکیں۔

اس کے لیے ضروری ہے کہ پارٹیشن ہو، جہاں مرد اور خواتین کارکن الگ الگ کام کر سکیں۔

(جاری ہے)

سعودی قانون کے مطابق کسی بھی ادارے، دُکان یا تجارتی مرکز میں جہاں پر سعودی خواتین کو ملازم رکھا جائے، وہاں اُن کے آرام اور نماز کی ادائیگی کے لیے علیحدہ سے جگہ مخصوص کی جائے ، جہاں مردوں کی آمد و رفت نہ ہو۔ اگر کسی مقام پر اس قانون کی خلاف ورزی نظر آئے گی تو انضباطی کارروائی کی جائے گی۔ ایسا ہی معاملہ مکّہ کے ایک فاسٹ فوڈ مرکز کے ساتھ ہوا جہاں انتظامیہ کی جانب سے سعودی خواتین کے ساتھ غیر مُلکی ملازمین کو بھی نوکری پر رکھا گیا تھا۔اس خلاف ورزی پر اس فاسٹ فوڈ سنٹر پر چالیس ہزار ریال کا بھاری جرمانہ عائد کر دیا گیا۔

مکہ مکرمہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں