سعودیہ : پانی کے زائد بِلوں کے حوالے سے وضاحت سامنے آ گئی

حکام کے مطابق پانی کے زیادہ بِل صرف ہوٹلوں اور شاپنگ مالز کو جاری ہوئے ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 9 مارچ 2019 12:27

سعودیہ : پانی کے زائد بِلوں کے حوالے سے وضاحت سامنے آ گئی
مدینہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9مارچ 2019ء) گزشتہ موسم گرما میں صارفین نے سوشل میڈیا پر بجلی محکمے کوتنقید کا نشانہ بنایا تھا کہ بجلی کے اصل استعمال سے زائد بِل بھیجے جا رہے ہیں جو عوام کی کمر توڑنے کے مترادف ہے۔جبکہ اِن دِنوں سعودی مملکت میں سوشل میڈیا پر یہ خبر گرم ہے کہ پانی کے محکمے کی جانب سے اوور بِلنگ کی گئی ہے۔ لوگوں کے بِل بہت زیادہ آئے ہیں۔

جس کی وجہ سے وہ بہت پریشان ہیں۔اس حوالے سے وزارت ماحولیات، پانی و زراعت مدینہ ریجن کے ترجمان محمد التاسی کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے کہ عوام کو پانی کے بِلوں کی اوور بِلنگ کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ جتنا جس کا بل بنتا ہے، اُتنا ہی بِل بھیجا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر پانی کے جو پچاس پچاس ہزار ریال کے بِل دکھائی جا رہے ہیں، وہ دراصل ہوٹلز اور شاپنگ مالز کے ہیں۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ مقامی افراد یا تارکین وطن کو پانی کا کوئی اضافی بِل جاری نہیں کیا گیا۔ عکاظ اخبار کے مطابق محمد التاسی نے مزید بتایا کہ کئی لوگوں کو پانی کے بِل اس لیے زیادہ آئے ہیں کیونکہ اُن کے گھروں کی چھتوں یا زمین پر بنے واٹر ٹینکس سے پانی کی لیکیج ہو رہی ہے۔جس کے باعث پانی کی بہت زیادہ مقدار ضائع ہو جاتی ہے اور پانی کا استعمال زیادہ ہونے کے باعث بِل بھی زیادہ آتا ہے۔

اس حوالے سے محکمے کی جانب سے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو لوگوں کے کہنے پر اُن کے گھروں کا دورہ بھی کر رہی ہیں۔ اس کے علاوہ جن گھریلو صارفین کے بِل بہت زیادہ آئے ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے پانی کے بِل کئی برسوں سے ادا نہیں کیے۔ اگر ان افراد کو پانی کا بڑا بِل پیش کرنے میں دُشواری کا سامنا ہے تو وہ بِل کی قسطوں میں ادائیگی کر سکتے ہیں۔

مدینہ منورہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں