اسلامی تاریخ کی پہلی مسجد 24گھنٹے کے لیے کھُلی رکھنے کا اعلان ہو گیا

کل اتوار کے روز سے مسجد قبا چوبیس گھنٹے کے لیے کھول دی گئی ہے، زائرین اور نمازی کسی بھی وقت مسجد میں جا سکیں گے

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 21 جون 2021 12:08

اسلامی تاریخ کی پہلی مسجد 24گھنٹے کے لیے کھُلی رکھنے کا اعلان ہو گیا
مدینہ منورہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔21 جون 2021ء) مسجد قُبا اسلامی تاریخ کی اولین مسجد کا اعزاز رکھتی ہے۔نبی کریمﷺ جب مکہ سے ہجرت کر کے مدینہ آئے تو انہوں نے پہلے قُبا کے مقام پر قیام فرمایا تھا، جہاں پر اسلام کی یہ اولین مسجد تعمیر کی گئی تھی۔ جو بھی لوگ حج اور عمرہ کے لیے مدینہ منورہ جاتے ہیں۔ وہ اس مسجد کی زیارت بھی کرتے ہیں۔ کورونا وبا کے دوران مسجد قُبا کو پہلے مکمل طور پر بند رکھا گیا تھا بعد میں اس مسجد کو مخصوص اوقات کے لیے کھُلا رکھا گیا تھا تاہم اب سعودی وزارت اسلامی امور و دعوت و رہنمائی نے مسجد قبا چوبیس گھنٹے کھولنے کا اعلان کر دیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ مسجد قُبا اب 20 جون بروز اتوار سے زائرین اور نمازیوں کے لیے 24 گھنٹے کھُلی رکھی جائے گی۔

(جاری ہے)

زائرین اور نمازی اب کسی بھی وقت عبادت اور زیارت کے لیے جا سکتے ہیں تاہم انہیں کورونا سے بچاوٴ کے لیے مقرر تدابیر کی پابندی کرنا ہوگی‘۔مسجد قبا اسلامی تاریخ کی پہلی مسجد ہے جسے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ سے مدینہ منورہ ہجرت کے موقع پر تعمیر کرایا تھا۔

مسجد قبا، مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ شہروں کو ملانے والی شاہراہ ھجرہ پر واقع ہے- یہ مسجد نبوی سے جنوب میں ساڑھے تین کلومیٹر دور ہے۔ مسجد قبا، مسجد نبوی کے بعد سب سے بڑی مسجد اور چوکور شکل کی ہے۔دوسری جانب سعودی شُوریٰ کے اراکین ڈاکٹر فیصل الفاضل، ڈاکٹر لطیفہ الشعلان اور ڈاکٹر لطیفہ العبد الکریم نے اسلامی و عدالتی امور کی کمیٹی کے سامنے سفارش کی ہے کہ نماز کے اوقات کے دوران تجارتی مراکز بند رکھنے کی پابندی ختم کر دی جائے۔

اس سفارش پر وزارت اسلامی امور نے ایک رپورٹ تیار کر لی ہے۔ جس پر آج شوریٰ میں ووٹنگ ہو گی۔ شوریٰ اراکین نے اپنی سفارش میں کہا ہے کہ صرف سعودی عرب میں ہی نماز کے اوقات کے دوران تجارتی مراکز بند کرنے کا رواج ہے۔ اس کے علاوہ کسی مسلم ملک میں ایسا نہیں کیا جاتا ۔ مملکت میں بھی یہ پابندی کچھ عشروں پہلے ہی عائد کی گئی ہے۔تجارتی مراکز کا کام لوگوں کو مستقل خدمات کی فراہمی ہے۔

یہ لوگ روزگار کمانے کے لیے بیٹھے ہیں۔ جس طرح سرکاری اور نجی اداروں کو نماز کے اوقات کے دوران بند نہیں کیا جاتا، اسی طرح تجارتی مراکز پر بھی نماز کے دوران بندش کی پابندی ہٹا لی جائے ۔ پٹرول اسٹیشنوں اور فارمیسیوں کو بھی نماز کے دوران بند نہ کیا جائے۔ البتہ نماز جمعہ کے وقت کاروباری مراکز کی بندش لازمی ہونی چاہیے۔ 

مدینہ منورہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں