ریاض: جنوبی کوریا میں ریسٹورنٹ کھولنے والی سعودی خاتون کے سوشل میڈیا پر چرچے

آلاء مندورة کے ریسٹورنٹ کے گاہکوں میں سعودیوں اور اماراتیوں کے علاوہ کوریائی باشندے بھی شامل ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 1 جولائی 2019 16:11

ریاض: جنوبی کوریا میں ریسٹورنٹ کھولنے والی سعودی خاتون کے سوشل میڈیا پر چرچے
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین- یکم جُولائی 2019ء) جنوبی کوریا میں مقیم سعودی خاتون آلاء مندورةکے سعودی کھانوں اور مٹھائیوں کے ریسٹورنٹ کے اس وقت خوب چرچے ہو رہے ہیں۔ مندورہ جنوبی کوریا میں اعلیٰ کی تعلیم کی غرض سے 2012ء سے مقیم ہے۔ مندورة نے بتایا کہ اُنہوں نے جنوبی کوریا میں آنے کے آٹھ ماہ کے اندر ہی کورین زبان سیکھ لی تھی جس کے باعث اُنہیں وہاں پر اجنبیت کا احساس بہت کم ہو گیا۔

2015ء میں انہوں نے جنوبی کوریا کی ایک یونیورسٹی سے بزنس مینجمنٹ میں ماسٹرز کیا۔ اسی دوران اُنہیں خیال آیا کہ کیوں نہ سعودی کھانوں، عربی قہوہ اور عربی مٹھائیوں کو جنوبی کوریا میں بھی متعارف کرایا جائے۔ اپنے اس شوق اور مِشن کی تکمیل کے لیے انہوں نے جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیئول میں ایک ریسٹورنٹ کھولا۔

(جاری ہے)

جو بہت جلد ہی وہاں پر مقیم سعودیوں اور اماراتیوں کے علاوہ مقامی کورین آبادی میں بھی بے حد مقبول ہو گیا۔

مندورة کے عربی کھانوں کے ریسٹورنٹ کا نام ’آل اِن اے کپ‘ ہے۔ جو بھی عرب باشندے جنوبی کوریا آتے ہیں وہ مندورة کے کھانوں کے شہرت سُن کر اُس کے ریسٹورنٹ سے کھانا کھانے ضرور آتے ہیں۔ اس کے علاوہ سیئول میں مقیم عربی اور ایشیائی سفارت کاروں کے لیے بھی یہ ریستوران بہت مند پسند بن چکا ہے۔ جو سعودی باشندے اس ریستورن پر کھانا کھا چکے ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ اس کے کھانوں کا ذائقہ صحیح معنوں میں انتہائی لذیذ اور ناقابل فراموش ہے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ کھانوں کے ریٹس بھی بہت مناسب ہیں۔ سعودیوں کا سوشل میڈیا پر کہنا ہے کہ مندورة نے بھرپور انداز سے سعودی ثقافت کو اپنے کھانوں کے ذریعے متعارف کرایا ہے۔ جس کے لیے اُس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔

متعلقہ عنوان :

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں