پاکستان اور سعودیہ کے دفاعی شعبے میں تعاون کی یادداشتوں پر دستخط

سعودی وزیر دفاع کی پاکستانی ہم منصب سے ملاقات میں عسکری و دفاعی شعبے میں تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق پایا گیا

Sajid Ali ساجد علی پیر 5 فروری 2024 17:20

پاکستان اور سعودیہ کے دفاعی شعبے میں تعاون کی یادداشتوں پر دستخط
ریاض ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 05 فروری 2024ء ) پاکستان اور سعودی عرب نے دفاعی شعبے میں تعاون کیلئے مفاہمت کی دو یادداشتوں پر دستخط کردیئے۔ عرب نیوز اور مملک کی سرکاری نیوز ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے پیر کو ریاض میں ورلڈ ڈیفنس شو کے موقع پر پاکستانی وزیر دفاع انور علی حیدر سے ملاقات کی، اس موقع پر دونوں وزراء نے سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تعلقات کا جائزہ لیا، فوجی و دفاعی شعبوں میں تعاون کے مواقع، باہمی دلچسپی کے علاقائی و بین الاقوامی امور اور خطے کو درپیش صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، ملاقات کے دوران نائب وزیر دفاع شہزادہ عبد الرحمن بن محمد عیاف اور سعودی أفواج کے سربراہ جنرل فیاض بن حامد الرویلی بھی موجود تھے۔

بتایا گیا ہے کہ ریاض میں دفاعی نمائش کے موقع پر ہونے والی اس ملاقات میں پاکستان سعودی عرب نے دو مفاہمتی یادداشتوں پر بھی دستخط کیے، شہزادہ خالد بن سلمان س انورعلی حیدر نے اپنی اپنی وزارتوں کے درمیان مفاہمت کی دو یادداشتوں پر دستخط کی تقریب کی صدارت کی، اس تقریب میں سعودی نائب وزیر دفاع شہزادہ عبدالرحمٰن بن محمد بن ایاف اور سعودی و پاکستان کی وزارت دفاع کے کئی اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

علاوہ ازین سعودی عرب میں پاکستان کے نئے سفیر احمد فاروق نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات بہت گہرے ہیں، یہ اعتماد اور دوستی کی علامت ہے، سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان انتہائی خاص تعلقات قیادت اور عوام کے درمیان تعاون اور رابطہ ہے، سعودی عرب میں 2.7 ملین سے زیادہ پاکستانی رہتے ہیں جنہوں نے مملکت کی ترقی میں بڑا تعاون کیا ہے کیوں کہ ہم پاکستان میں سعودی عرب کو اپنا دوسرا گھر کہتے ہیں، میں یہ کہوں گا کہ پہلی ترجیح جس کی ہمیں مضبوطی کی ضرورت ہے وہ اقتصادی تعلقات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گوادر بندرگاہ پر مجوزہ آئل ریفائنری ملک میں سب سے اہم سعودی سرمایہ کاری ہے، یہ ایک بڑی سرمایہ کاری ہے، اس منصوبے کی مالیت 10 بلین ڈالر سے لے کر 14 بلین ڈالر تک ہے، امید ہے چند مہینوں میں ہمارا حتمی تجارتی معاہدہ ہو جائے گا اور پھر ہم تعمیر کی طرف بڑھیں گے، پاکستان میں کئی شعبوں میں سعودی سرمایہ کاری کے امکانات ہیں، کان کنی ایک ہے، آئل ریفائنری منصوبہ دوسرا ہے، اس کے علاوہ زراعت ایک اور شعبہ ہے جہاں ہم بہت دلچسپی رکھتے ہیں اور میرے خیال میں سعودی فریق بھی اس میں دلچسپی رکھتا ہے کیونکہ اس سرمایہ کاری کے ذریعے سعودی عرب میں غذائی تحفظ کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے، لہذا یہ وہ تمام شعبے ہیں جن پر ہمیں توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے اور میرا مقصد یہ ہے کہ ہم اس پر پیشرفت کریں۔

احمد فاروق نے کہا کہ پاکستان کی فوج نے سعودی عرب کے دفاع کو مضبوط بنانے میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے اور تعلقات جاری ہیں، یہ ایک طویل روایت رہی ہے، 1982ء سے ہمارے فوجی ٹرینرز سعودی فوج کی تمام افواج، فوج، فضائیہ، بحریہ کی تربیت کی ضروریات میں مدد کر رہے ہیں، ہم اسے جاری رکھے ہوئے ہیں، پاکستان سے فوجی ٹرینرز کا ایک مضبوط دستہ اب بھی موجود ہے جو مستقل طور پر سعودی عرب میں تعینات ہے، مستقبل میں ہم ایسے مواقع پر بھی غور کر رہے ہیں کہ ہم سازوسامان کی ضرورت کو پورا کرنے کے سلسلے میں کس طرح تعاون کر سکتے ہیں، دفاعی سازوسامان میں کچھ مشترکہ پیداوار اور ان چیزوں پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں