''PUBG کھیلنے سے کیوں روکا؟" بیوی نے خاوند سے طلاق مانگ لی

خاوند نے گیم کی رسیا بیوی کو اپنی ذمہ داریاں ٹھیک طرح سے ادا نہ کرنے پر ڈانٹ پلائی تھی

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 29 اپریل 2019 14:25

''PUBG کھیلنے سے کیوں روکا؟" بیوی نے خاوند سے طلاق مانگ لی
عجمان( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین،29 اپریل 2019ء) اس وقت دُنیا بھر میں آن لائن گیم PUBG کا خوب چرچا ہے۔ دُنیا بھر میں لاکھوں لوگ اس کے دیوانے ہو چکے ہیں جن میں بچے اور نوجوان ہی نہیں، خواتین اور ریٹائرڈ بزرگ بھی شامل ہیں۔ عجمان میں ایک ایسا کیس سامنے آیا ہے جس نے سب کی توجہ اپنی جانب مبذول کر لی ہے۔ واقعہ کچھ یوں ہے کہ ایک نوجوان عرب لڑکی نے اپنے خاوند سے صرف اس بناءپر طلاق مانگ لی ہے کیونکہ وہ اُسے PUBG گیم کھیلنے سے منع کرتا تھا۔

عجمان پولیس کے سوشل سنٹر کے ڈائریکٹر کیپٹن وفا خلیل الحسینی نے بتایا کہ چند روز قبل ایک 24، 25 سال کی شادی شُدہ لڑکی اُن کے پاس آئی اور بتایا کہ وہ اپنے خاوند سے طلاق لینا چاہتی ہے کیونکہ وہ اُسے آن لائن گیم PUBG کھیلنے سے منع کرتا ہے۔

(جاری ہے)

لڑکی کا خیال تھا کہ اُس کے خاوند کی جانب سے اُس کے گیم کے شوق پر پابندی عائد کرنا قطعی طور پر بلاجواز ہے کیونکہ اُسے اپنی پسندیدہ تفریحی سرگرمیوں سے لطف اندوز ہونے کا پُورا حق حاصل ہے، اُسے یہ آن لائن گیم کھیلنے میں مزدہ اور سکون آتا ہے۔

لڑکی کا کہنا تھا کہ وہ یہ گیم صرف اپنی سہیلیوں اور رشتہ داروں کے ساتھ کھیل رہی تھی اور اُس نے چیٹ آپشن کو آف کر رکھا تھا جس کے باعث انجان لوگ اُسے گیم کھیلتے ہوئے نہیں دیکھ پاتے تھے۔ لڑکی نے بتایا کہ اُس کے خاوندکو یہی خوف رہتا تھا کہ اگر اُسے اس گیم کا نشہ ہو گیا تو وہ اپنی خانہ داری اور خاندان سے متعلق ذمہ داریوں کو قطعی طور پر فراموش کر دے گی۔

دُوسری جانب جب خاوند سے پُوچھا گیا تو اُس کا کہنا تھا کہ وہ اپنی بیوی کی آزادی ہرگز سلب نہیں کرنا چاہتا اور نہ ہی اُسے دبا کر رکھنا چاہتا ہے۔ کیپٹن الحُسینی کے مطابق دونوں میاں بیوی کے درمیان تلخ تعلقات کو دوبارہ سے خوشگوار بنانے کے اُن کے سنٹر کی جانب سے بھرپور کوشش کی گئی۔ جبکہ سنٹر کو کئی بچوں کے بارے میں بھی شکایت مِلی، جو PUBG گیم کے دیوانگی کی حد تک رسیا ہو چکے ہیں۔

ایسا ہی ایک بچہ تھا جو اس گیم کا بے حد شوقین ہونے کے باعث نہ تو اپنا سکول کا کام کر پا رہا تھا اور نہ ہی ٹھیک طرح سے کھانا کھاتا تھا۔ جب والدین کی جانب سے بچے کواس آن لائن گیم کھیلنے سے روکنے کی کوشش کی گئی تو اُس نے ناراض ہو کر گھر والوں سے الگ تھلگ بیٹھنا شروع کر دیا ۔ جس کے بعد اُسے نفسیاتی علاج کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا۔ اس نوعیت کی گیمز بچوں کا باہری دُنیا اور گھر والوں سے رابطہ بالکل ختم کر دیتی ہیں اور وہ اپنی الگ دُنیا میں رہنے لگتے ہیں۔

عجمان میں شائع ہونے والی مزید خبریں