اپنے بستر پر سونے والے ساتھی کو قتل کرنے والے بھارتی کو جیل ہو گئی

بھارتی نوجوان کو تین سال قید اور ڈی پورٹ کیے جانے کی سزا دی گئی ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 3 دسمبر 2019 14:50

اپنے بستر پر سونے والے ساتھی کو قتل کرنے والے بھارتی کو جیل ہو گئی
دُبئی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 3دسمبر 2019ء) دُبئی کی عدالت نے ایک بھارتی نوجوان کو اپنے ہم وطن کو معمولی سی وجہ پر قتل کرنے کی بناء پر تین سال قید کی سزا سُنا دی گئی ہے جبکہ سزا کی مُدت پُوری ہونے کے فوری بعد مجرم کو ڈی پورٹ کر دیا جائے گا۔ استغاثہ کی جانب سے بھارتی نوجوان کو سخت سزا دیئے جانے کی سفارش کی گئی تھی تاہم جائے وقوعہ اور اس کے آس پاس کلوز سرکٹ ٹی وی کیمرہ اور کسی عینی شاہد کی عدم موجودگی کے باعث عدالت کی جانب سے ملزم کو کم سزا دی گئی ہے۔

یہ واقعہ القوز انڈسٹریل ایریا کے صحرائی علاقے میں پیش آیا۔ پولیس کے مطابق قاتل اور اس کے ساتھی کی ڈیوٹی ایک کھُلے مقام پر تھی۔ جہاں اُس نے ایک ریت کے ٹیلے پر اپنے سونے کے لیے ایک جگہ مقرر کر رکھی تھی۔ جہاں اُس کا ساتھی ملازم بھی اکثر آرام کی خاطر سونے آ جاتا تھا۔

(جاری ہے)

ملزم نے اُسے ایک دو بار منع کیا کہ وہ کہیں اور جا کر سویا کرے۔ وقوعہ کے روز ملزم جب سو کر اُٹھا تو اُس نے دیکھا کہ اُس کا ساتھی ملازم بھی اس کے پاس ہی لیٹا ہوا ہے۔

بس اتنی سی بات پر وہ طیش میں آگیا اور اس پر لاتوں اور گھونسوں کی بارش کر کے اُسے موت کے گھاٹ اُتار دیا۔ پولیس کے مطابق جس جگہ پر یہ واقعہ پیش آیا وہاں کوئی دوسرا شخص موجود نہ تھا اور نہ ہی آس پاس کوئی کلوز سرکٹ کیمرہ موجود تھا۔ملزم نے جب یہ واردات انجام دی اُس وقت وہ شراب کے زیر اثر تھا۔ دُوسری جانب ملزم کا کہنا تھا کہ اُسے نہیں پتا تھا کہ اُس کا ساتھی مر چکا ہے۔

کیونکہ جب وہ سو کر اُٹھا تو اُس نے اپنے ساتھی ملازم کو پاس سوتے ہوئے دیکھا تو غصے میں اُسے ایک دو لاتیں اور صرف ایک مُکا رسید کیا۔ اس کے بعد وہ باتھ رُوم چلا گیا جہاں سے فارغ ہونے کے بعد وہ کمپنی کی پِک اپ وین میں جا کر سو گیا۔ بعد میں سیکیورٹی گارڈ نے اُسے اُٹھا کر بتایا کہ اُس کا ساتھی ملازم مر چکا ہے۔ وہ تو اُسے صرف سبق سکھانا چاہتا تھا، اُسے نہیں پتا تھا کہ اُس کی ایک دو لاتوں اور گھونسوں سے ہی اُس کی موت ہو جائے گی۔ مقتول کی میڈیکل رپورٹس سے پتا چلا کہ اُس کے سر پر شدید چوٹیں آئیں جبکہ اس کی پسلیاں بھی ٹوٹی ہوئی تھیں۔ جس سے پتا چلتا تھا کہ اُسے اچھے خاصے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

دبئی میں شائع ہونے والی مزید خبریں