کورونا وبا کے دوران امارات میں مقیم لاکھوں افراد نے گھر بیٹھے آن لائن تعلیمی اور تربیتی کورسز کر لیے

بین الاقوامی امریکی ادارے کے کاروبار، ٹیکنالوجی اور ڈیٹا سائنسز کورسز کے لیے 4 لاکھ افراد نے رجسٹریشن کروائی ، فہرست میں امارات دوسرے نمبر پر رہا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 11 جون 2021 12:26

کورونا وبا کے دوران امارات میں مقیم لاکھوں افراد نے گھر بیٹھے آن لائن تعلیمی اور تربیتی کورسز کر لیے
دُبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔11 جون2021ء ) متحدہ عرب امارات آج سے 50 سال پہلے ایک ویران اور پسماندہ صحر ا کے علاوہ کچھ بھی نہ تھا اور پھر ایک وقت ایسا آیا جب یہاں تیل کی دریافت ہوئی، جس کے بعد یہاں پر ٹیکنالوجی، سائنس، تعمیرات، دولت اور خوشحالی کا ایک سیلاب اُمنڈتا چلا آیا۔ دُنیا بھر کے بہترین ذہن اچھے روزگار کی تلاش میں امارات کا رُخ کرتے ہیں جنہیں امارات مایوس نہیں کرتا۔

امارات میں کورونا وبا کے دوران لاکھوں افراد گھروں تک مقیم ہو گئے تاہم انہوں نے اپنی اس بے روزگاری یا ورک فرام ہوم کے وقت سے بہترین فائدہ اٹھایا ہے۔ العربیہ نیوز کے مطابق آن لائن تعلیمی اور تربیتی کورس فراہم کرنے والے ادارے کورسرا نے 2021ء کی اپنی سالانہ گلوبل اسکلز رپورٹ جاری کردی ہے۔

(جاری ہے)

اس کے مطابق متحدہ عرب امارات مشرقِ اوسط اور شمالی افریقا(مینا) کے خطے میں مجموعی کاروباری مہارتوں میں پہلے نمبر پرہے اور دنیا بھر میں وہ دوسرے نمبر پر ہے۔

امریکا کی اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے دو پروفیسروں کے 2012ء میں قائم کردہ اس آن لائن ادارے نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں مختلف کورسوں کے لیے ناموں کا اندراج کرانے والی خواتین کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔کرونا وائرس کی وبا سے قبل یہ تعداد 33 فی صد تھی لیکن 2020ء میں یہ تعداد بڑھ کر41 فی صد ہوگئی تھی۔نیز یواے ای سے تعلق رکھنے والے کورسرا کے آن لائن آموزگاروں میں 43 فی صد خواتین ہیں۔

کورسرا نے دنیا بھر میں کروناوائرس کی وَبا پھیلنے کے بعد100 ممالک سے تعلق رکھنے والے اپنے سات کروڑ 70 لاکھ آموزگاروں کے ڈیٹا کی بنیاد پر یہ رپورٹ مرتب کی ہے۔ان میں چارلاکھ 41ہزار کا تعلق یواے ای سے ہے۔ ان میں سے زیادہ تر کاروبار، ٹیکنالوجی اور ڈیٹا سائنس میں مہارتیں حاصل کرنے کے لیے کورسرا سے مختلف سرٹی فیکیٹ یا ڈگری کورس کررہے ہیں۔

کورسرا کا مقصد حکومتوں ، کاروباری اداروں ، صنعتی لیڈروں کو جدید مہارتوں اور رجحانات سیآگاہ کرناہے۔ یواے ای سے تعلق رکھنے والے زیادہ ترآموزگاروں نے کمیونیکشن ، انٹرپری نیورشپ ،لیڈرشپ ، مینجمنٹ ،اسٹریٹجی اور آپریشنز کے کورسز میں داخلہ لیا ہے۔وہ کاروباری مہارتوں میں 97 فی صد پرسنٹائل کے ساتھ سرفہرست رہے ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ ٹیکنالوجی اور ڈیٹا سائنس میں اندراج کرانے والوں کی تعداد میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

کورسرا کے یورپ اور مینا کے خطے کے لیے نائب صدرانتھونی ٹیٹرسال کا کہنا ہے کہ ”حالیہ برسوں میں امارات کی حکومت نے مہارتوں پرمبنی معیشت کوفروغ دینے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔اس کے معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔اس کاثبوت ہماری درجہ بندی میں یواے ای کی کاروباری لیڈرشپ پوزیشن ہے۔“اس رپورٹ کے مطابق یواے ای کی ٹیکنالوجی اور ڈیٹاسائنس میں بالترتیب درجہ بندی 72 اور 71 ہے۔

اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یواے ای میں پیشہ ورحضرات کے لیے اپنی مہارتوں میں اضافے کے مواقع موجود ہیں کیونکہ کووِڈ-19 کی وبا کے دوران میں اس خلیجی ملک میں سائبرحملوں میں 250 فی صد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔نیز اس وبا کی وجہ سے بہت سے کاروباراور کام آن لائن منتقل ہوگئے ہیں۔اس نئے چیلنج کے پیش نظرمختلف شعبوں میں کام کرنے والے ملازمین کو اپنی پیشہ ورانہ مہارتوں میں اضافے کے لیے بھی نئے علوم وفنون بالخصوص ڈیٹا سائنس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق نئی مہارتوں کو سیکھنے کی ضرورت پیش آئی ہے۔جن لوگوں نے اس جانب توجہ نہیں کی،وہ اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں یا ان کے لیے روزگار کے مواقع محدود ہوکررہ گئے ہیں۔

دبئی میں شائع ہونے والی مزید خبریں