ایلون مسک نے 44 بلین ڈالر کے معاہدے میں ٹویٹر خرید لیا

دنیا کے امیر ترین انسان ایلون مسک نے ٹویٹر کا کنٹرول سنبھالنے کے فورا بعد ہی سی ای او پیراگ اگروال اور دو دیگر اعلیٰ عہدیداروں کو برطرف کر دیا، امریکی میڈیا

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری جمعہ 28 اکتوبر 2022 07:56

ایلون مسک نے 44 بلین ڈالر کے معاہدے میں ٹویٹر خرید لیا
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - 28 اکتوبر2022ء) دنیا کے سب سے امیر انسان سمجھے جانے والے امریکی ارب پتی ایلون مسک نے سوشل میڈیا نیٹ ورک ٹویٹر خریدنے کے لیے 44 بلین ڈالر کے معاہدے کو حتمی شکل دینے کے بعد باضابطہ طور پر ٹوئٹر کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق سوشل میڈیا کمپنی کی سربراہی میں اپنے پہلے فیصلوں میں سے ایک کرتے ہوئے، دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے سی ای او پیراگ اگروال اور دو دیگر اعلیٰ عہدیداروں کو برطرف کر دیا ہے۔

متعدد امریکی میڈیا آؤٹ لیٹس نے جمعرات کو اس معاملے سے واقف لوگوں کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا۔ رپورٹس کے مطابق، چیف فنانشل آفیسر نیڈ سیگل اور وجیا گڈے، جو کہ قانونی پالیسی، ٹرسٹ اور سیفٹی کے لیے اعلیٰ ایگزیکٹو ہیں، کو بھی کمپنی سے برطرف کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

واشنگٹن پوسٹ نے ایک نامعلوم ذریعہ کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ ٹویٹر کے جنرل کونسلر شان ایجٹ کو بھی برطرف کر دیا گیا ہے۔

ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک کی ٹویٹر کی خریداری کے پیچھے چھ ماہ کی ایک مکمل کہانی ہے۔ ٹویٹر نے ابتدا میں مسک کی خریداری کی پیشکش کی مزاحمت کی اور پھر ان کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا۔ چند ماہ تک یہ مقدمہ چلتا رہا، بظاہر یوں لگ رہا تھا کہ ایلون مسک اسپام اکاؤنٹس کے خدشات اور سائبر سیکیورٹی کے سست رویوں کے بارے میں وِسل بلور کے دعووں پر ڈیل کو ختم کردیں گے۔

ٹویٹر میں مسک کی دلچسپی اس لے پیدا ہوئی تھی کیونکہ وہ ڈیجیٹل دور میں آزادانہ تقریر کو ممکن بنانا چاہتے تھے، انہوں نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اکاونٹ دوبارہ بحال کرنے کا عندیہ بھی دیا تھا اور اپنے ایک بیان میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اکاونٹ بند کرنے کو غیر اخلاقی حرکت قرار دیا تھا۔ تاہم اس حوالے سے متعدد ناقدین نے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ مسک کی جانب سے ٹویٹر کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد اس بات کا بھی خدشہ ہے کہ ٹویٹر نفرت انگیز تقریر اور غلط معلومات کے لیے ایک کھلا پلیٹ فارم میں تبدیل ہو جائے۔

جب کہ بہت سے قدامت پسندوں نے سیاسی طور پر غلط خیالات کی سنسرشپ کے لیے ایک اصلاحی اقدام کے طور پر ایلون مسک کے ٹویٹر کا کنٹرول سنبھالنے کا خیر مقدم کیا ہے۔ مسک، جو خود کو "آزاد تقریر مطلق" کے طور پر بیان کرتے ہیں، نے ٹویٹر کی اعتدال پسند پالیسیوں پر تنقید کی ہے اور سنسرشپ پر اعتراض کیا ہے جو قانون کے تقاضوں سے بالاتر ہے۔ مئی میں، مسک نے کہا کہ وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹویٹر اکاؤنٹ کو بحال کریں گے، جسے 6 جنوری کو یو ایس کیپیٹل میں ہونے والے فسادات کے تناظر میں مبینہ طور پر تشدد بھڑکانے کے الزام میں ہٹا دیا گیا تھا۔ جمعہ کو خریداری کی آخری تاریخ سے پہلے ٹویٹر پر پوسٹ کیے گئے ایک لمبے پیغام میں ایلون مسک نے اپنے ٹویٹر بائیو کو "چیف ٹوئٹ" میں تبدیل کر دیا.

واشنگٹن میں شائع ہونے والی مزید خبریں