سائفر کو امریکی سازش کہنے کا عمران خان کا الزام سراسر جھوٹ ہے

عمران خان کی حکومت کو ہٹانے میں ان کا کوئی کردار نہیں تھا،عمران خان حکومت گرانے کے جھوٹے الزام کی وجہ سے پچھلے 2 برسوں میں مجھے قتل کی دھمکیاں دی گئیں، امریکی نائب وزیرخارجہ ڈونلڈ لو کی پاکستان میں الیکشن سے متعلق سماعت کے دوران گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 20 مارچ 2024 20:55

سائفر کو امریکی سازش کہنے کا عمران خان کا الزام سراسر جھوٹ ہے
واشنگٹن ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 20 مارچ 2024ء) جنوبی اور وسط ایشیاء کے نائب وزیرخارجہ ڈونلڈ لو نے کہا ہے کہ سائفر کو امریکی سازش کہنے کا عمران خان کا الزام سراسر جھوٹ ہے، عمران خان کی حکومت کو ہٹانے میں ان کا کوئی کردار نہیں تھا،پاکستانی سفیر اسد مجیدبھی تصدیق کرچکے کہ سائفر کا الزام بالکل جھوٹ تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی نمائندگان کی ذیلی کمیٹی میں پاکستان میں الیکشن سے متعلق سماعت ہوئی، امریکی نائب وزیرخارجہ ڈونلڈ لو نے گفتگو اور سوالات جوابات سیشن میں کہا کہ 31سال پہلے پشاور میں ایک جونیئر آفیسر تھا، تب پاکستان میں انتخابات کے عمل کو قریب سے بھی دیکھا تھا۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات کے اگلے روز محکمہ خارجہ نے ایک واضح بیان جاری کیا۔

(جاری ہے)

الیکشن میں آزادانہ غیرضروری پابندیوں کو نوٹ کیا گیا۔الیکشن مہم کے دوران تشدد اور میڈیا ورکرز پر حملوں کی مذمت کرتے ہیں، امریکا کی جانب سے انتخابات میں تشدد اور انسانی حقوق پر پابندیوں کی بھی مذمت کی گئی، میڈیا ورکرز پر حملوں، انٹرنیٹ اور ٹیلی کمیونیکیشن کی بندش کی بھی مذمت کی گئی۔

پاکستان میں دہشتگردوں نے سیاسی رہنماؤں اور اجتماعات کو نشانہ بنایا،انتخابات سے پہلے پولیس، سیاستدانوں اور سیاسی اجتماعات پر حملے بھی رہے، انتخابی دھاندلیوں، تشدد اور دھمکیوں کے باوجود ووٹرز باہر نکلے، تشدد کی دھمکیوں کے باوجود 60 ملین سے زیادہ پاکستانیوں سے ووٹ ڈالا، ووٹ ڈالنے والوں میں 21ملین خواتین بھی شامل ہیں، ووٹرز نے 2018کے مقابلے میں 50 فیصد زیادہ خواتین کو ارکان پارلیمنٹ منتخب کیا۔

انتخابات میں مداخلت کے الزامات پر تشویش کا اظہارکیا گیا۔انتخابات میں مداخلت یا دھوکہ دہی کے دعوؤں کی تحقیقات ہونی چاہیئے۔ انتخابات میں جو کچھ ہوا اور پاکستان میں جوحالات ہیں اس پر فکرمند ہیں، انتخابات میں کئی سیاسی رہنماء آزادانہ شامل نہیں ہوسکے،الیکشن کمیشن پاکستان نے اعلیٰ سطحی کمیٹی بنائی ہے جس میں ہزاروں پٹیشن جمع ہوچکی ہیں، انتخاب میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کو غور سے دیکھ رہے ہیں۔

پاکستان کے انتخابات کے نتیجے میں 3 مختلف بڑی سیاسی جماعتیں ابھر کر سامنے آئی ہیں، الیکشن میں خواتین اور اقلیتوں کی نمائندگی ریکارڈ رہی۔ تین دہائیاں قبل نوازشریف اور بے نظیر بھٹو کے درمیان مقابلہ تھا۔جنوبی ایشیاء کے اسسٹنٹ سیکرٹری آف اسٹیٹ ڈونلڈ لو نے کہا کہ گزشتہ دہائیوں میں پاک امریکا تعلقات کی بنیاد امریکا کی جانب سے کئی شعبوں میں امداد کی صورت بھی رہی، براہ راست سرمایہ کاری بھی رہی۔

پاکستان کے وفاقی بجٹ کا 70 فیصد حصہ قرضوں کی ادائیگی میں جائے گاجوکہ پاکستانی معیشت کیلئے پریشان کن صورتحال ہے۔ ڈونلڈ لو نے کہا کہ امریکا کی پہلی ترجیح ہے کہ افغان حکومت کو کہا جائے کہ افغان سرزمین کسی صورت پاکستان میں حملوں کیلئے استعمال نہ کی جائے، دوسری ترجیح معاشی ہے کہ امریکا پاکستان کی معیشت کو بہتر بنانے میں کیا کردار ادا کرسکتا ہے۔پاکستانی سفیر اسد مجید تصدیق کرچکے کہ سائفر کا الزام بالکل جھوٹ تھا، عمران خان کی حکومت کو ہٹانے میں ان کا یا ان کے محکمے کا کوئی کردار نہیں تھا، سائفر کو امریکی سازش کہنے کا عمران خان کا الزام سراسر جھوٹ ہے۔ پاکستان کے عوام کو حق ہے کہ اپنی جمہوری حکومت کا انتخاب کریں۔

واشنگٹن میں شائع ہونے والی مزید خبریں