موٹر وے پولیس شہریوں کی سہولت اور محفوظ سفر کیلئے کوشاں ہے،

ڈرائیونگ میں موبائل کا استعمال بہت خطرناک ہے مقررین کا موٹر وے پولیس کی جانب سے کامسیٹس یونیورسٹی میں روڈ سیفٹی سے متعلق آگاہی سیمینار سے خطاب

بدھ 14 نومبر 2018 23:15

ایبٹ آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 نومبر2018ء) موٹر وے پولیس نے روڈ سیفٹی کے حوالہ سے کامسیٹس یونیورسٹی کیمپس میں آگاہی سیمینار کا انعقاد کیا جس میں سیکٹر کمانڈر ایم ون ایس ایس پی آفتاب محسود، ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹرز انیس الدین، ڈی ایس پی ہزارہ موٹر وے وقار احمد چوہدری، ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ پروفیسر ڈاکٹر مشتاق جدون کے علاوہ یونیورسٹی کے طلباء و طالبات اور فیکلٹی ممبران شریک تھے۔

سیمینار میں انسپکٹر باصر الیاس نے شرکاء کو روڈ سیفٹی کے حوالہ سے تفصیلی آگاہی دی۔ حادثات کے اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں ہر سال 30 ہزار افراد روڈ ایکسڈنٹ میں مارے جاتے ہیں جن میں 90 فیصد ڈرائیور کی غلطی کا شکار ہوتے ہیں، سفر کے دوران قوانین کی سختی سے پابندی کرنی چاہئے۔

(جاری ہے)

سیمینار میں روڈ حادثات کی ویڈیوز بھی دکھائی گئیں۔ شرکاء کو بتایا گیا کہ ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کے مطابق دنیا میں ہر سال 12 لاکھ لوگ روڈ حادثہ میں جاں بحق ہو جاتے ہیں جن میں پیدل سڑک کراس کرنے والوں کی تعداد 6 لاکھ ہے، روڈ سیفٹی میں ضروری ہے کہ سڑک کے کنارے چلنے سے گریز کرنا چاہئے اور محفوظ طریقہ اختیار کرنا چاہئے، سڑک پر اپنا حقوق مانگنا خطرناک ہو سکتا ہے۔

انسپکٹر باصر کا کہنا تھا کہ باہر کے ممالک میں روڈ سیفٹی باقاعدہ نصاب کا حصہ ہے، قدرتی آفات زلزلہ اور سونامی میں لاکھوں لوگ مر جاتے ہیں لیکن سڑک پر حادثہ قدرتی نہیں ہوتا بلکہ اس کے پیچھے غلطی کارفرما ہوتی ہے اور معمولی کوتاہی پر قیمتی جانوں کا ضیاع ہوتا ہے، سڑک کنارے ٹریفک نشانات مسافروں کے محفوظ سفر کیلئے ہوتے ہیں جن کی جانکاری ضروری ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ موٹر وے پولیس شہریوں کی سہولت اور ان کے محفوظ سفر کیلئے کوشاں ہے، محتاط ڈرائیونگ میں موبائل کا استعمال بہت خطرناک ہوتا ہے، معمولی غلطی بھی جان لیوا ثابت ہوتی ہے۔ انہوں نے شرکاء کو بتایا کہ روڈ سیفٹی میں سیٹ بیلٹ کا استعمال، اوور سپیڈ، بریک، لائٹ کا استمعال، دوسری گاڑی سے فاصلہ، گاڑی کے ٹائر، موسم کی صورتحال سمیت تمام عوامل پر توجہ ہونی چاہئے، ہمارے موٹر سائیکل سستی سواری ہے جس کا استعمال بھی اسی تناسب سے ہے، اس کو چلانے میں احتیاطی تدابیر ضروری ہیں، ہیلمٹ آپ کو ہیڈ انجری سے محفوظ رکھنے میں مدد دیتا ہے، خدانخواستہ حادثہ ہو تو جسم کے بقیہ اعضاء کا علاج ممکن ہے اور زندگی بھی بچ جاتی ہے لیکن ہیڈ انجری میں انسان کے بچنے کے چانس کم ہوتے ہیں۔

انسپکٹر باصر نے سڑک پر پیدل چلنے والوں کو منتبہ کیا کہ سڑک گاڑیوں کیلئے بنائی جاتی ہے، سڑک کراس کرنے اور کنارے چلنے میں احتیاط برتنی چاہئے بلکہ متبادل اوور ہیڈ برج یا دائیں بائیں دیکھ سڑک کراس کریں، لمبے سفر کے دوران ہر دو گھنٹے بعد 15 منٹ کا وقفہ ضروری ہے۔ اس موقع پر سیمینار میں شریک طلباء و طالبات نے سوال و جواب میں مسائل کی نشاندہی کی اور مختلف تجاویز بھی دیں۔ کامسیٹس کیمپس ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ نے سیمینار کو مفید قرار دیا اور اس کے تسلسل کیلئے ادارہ کی جانب سے موٹر وے افسران کو یقین دہانی کروائی۔ آخر میں موٹر وے پولیس کی جانب سے مہمانوں کو تحائف بھی دیئے گئے۔

ایبٹ آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں