سیلاب سے متا ثرہو نے والے سکو ل کی دو سال کا عر صہ گز ر جا نے کے بعد بھی قسمت نہ بد ل سکی

Mohammad Ali IPA محمد علی ہفتہ 10 دسمبر 2016 18:59

اٹھا رہ ہزاری (اْردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پر یس ایجنسی۔10 دسمبر ۔2016ء) سیلاب سے متا ثرہو نے والے سکو ل کی دو سال کا عر صہ گز ر جا نے کے بعد بھی قسمت نہ بد ل سکی ۔ تفصیلات کے مطا بق تحصیل اٹھا رہ ہزاری میں2014میں آنے والے سیلاب نے جہاں لوگوں کی جا نو ں ،گھروں،فصلو ں و دیگر قیمتی اشیاء کا بہت زیادہ نقصان کیا وہاں اس نے تحصیل مختلف علاقہ جات کے سر کا ری سکولوں کو بھی تباہ کر کے رکھ دیا جس کے اثرات آج بھی پائے جاتے ہیں ایسا ہی ایک سکول مگھا پاتوانہ میں ہے سیلاب کی تباہ کا ریوں کاشکار یہ گورنمنٹ بوائزپرائمری سکول آج بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہے چار دیواری ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے کی وجہ سے جہاں بچے اور سٹاف غیر محفوظ ہیں وہی فرنیچر نہ ہونے کی وجہ سے طلباء و طالبات زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں سکول کے ساتھ کھڑاگنداسیلا بی پانی مچھروں کی افزائش گاہ بننے کے سا تھ ساتھ دیگر مو ضی جا نو روں کے پناہ گاہ بھی بنا ہو ا ہے، سکو ل میں آ نے والے بچے بھی اس گندے پا نی سے مختلف امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں محکمہ تعلیم جھنگ کی انتظامیہ تمام تر صورتحال سے بے خبر خواب وخرگوش کے مزے لے رہی ہے۔

(جاری ہے)

اہلیان علاقہ اور سکول کے طلباء نے وزیر اعلی پنجاب سے سکول کی ابتر صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے

متعلقہ عنوان :

اٹھارہ ہزاری میں شائع ہونے والی مزید خبریں