ڈپٹی کمشنر باجوڑ قبائلی عمائدین اور باجوڑ لیویز فورس کیخلاف تضحیک آمیز لہجے کے استعمال پر فوری معافی مانگیں ،سید اخونزادہ چٹان

جن افراد کو سیکورٹی خطرات لاحق ہیں انہیں سیکورٹی واپس کی جائے ،اگر کسی بھی سیاسی فرد یا قبائلی مشر کیساتھ ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو ذمہ دار موجودہ انتظامیہ ہوگی، رہنماء پیپلز پارٹی کی دیگر رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس

ہفتہ 24 نومبر 2018 12:25

باجوڑ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 نومبر2018ء) ڈپٹی کمشنر باجوڑ قبائلی عمائدین اور باجوڑ لیویز فورس کیخلاف تضحیک آمیز لہجے کے استعمال پر فوری معافی مانگیں اور جن افراد کو سیکورٹی خطرات لاحق ہیں انہیں فوری طور پر سیکورٹی واپس کی جائے بصورت دیگر اگر کسی بھی سیاسی فرد یا قبائلی مشر کے ساتھ ناخوشگوار واقعہ پیش آیا اور انہیں ٹارگٹ کیا گیا تو ذمہ دار موجودہ انتظامیہ ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار سابق ایم این اے اور پیپلز پارٹی کے سنیئر صوبائی نائب صدر سید اخونزادہ چٹان ، عوامی نیشنل پارٹی باجوڑ کے جنرل سیکرٹری گل افضل ، اورنگزیب انقلابی ، حاجی خان بہادر ، انیس خان ، ملک خان زیب ، شہاب الدین شہاب اور دیگر نے باجوڑ پریس کلب میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فاٹا انضمام کے بعد حکومت نے ہمیں باور کرایا تھا کہ ہم فاٹا مرجر کے بعد قبائل کو روزگار دیں گے لیکن باجوڑ میں انتظامیہ نے ہمارا روزگار بند کرنے میں مشغول ہیں۔

معدنیات پر پابندی لگادی گئی ہے، چرس اور منشیات کے معمولی جرائم میں ملوث افراد سے 2لاکھ فی فرد جرمانے لیے جارہے ہیں۔اسی طرح اب ایف سی آر اور آئی جی آر کے اختتام کے بعد جو گرفتاریاں ہوئی ہیں ، وہ کس قانون کی تحت ہو رہی ہے، ایف سی آر نہیں آئی جی آر نہیں ، سول لاء نہیں بلکہ یہ جو جرمانے لگائے جارہے ہیں آخر کونسے قانون کے تحت اتنے بھاری جرمانے لگائے جارہے ہیں اور ہم پر اس دوران ہم پر کونسا قانون لاگو ہے۔

سید اخونزادہ چٹان نے کہا موجودہ انتظامیہ نے گذشتہ ایک ہفتے کے دوران تمام قبائلی عمائدین اور سیاسی قائدین سے سیکورٹی واپس لے لی، دراصل ان عمائدین کو جو لیویز دی گئی تھی اس کی دو قسمیں ہیں ایک وہ لیویز جو ان کو بطور مراعات دی گئی تھی جو سالہا سال سے چلے آرہے تھے جب کہ دوسری قسم وہ ہے جو انہیں 2009میں آپریشن کے بعد انہیں سیکورٹی خطرات لاحق ہونے کے بعد دے گئی ، اور انہیں باقاعدہ بتایا گیا کہ فلاں پر حملے کا خطرہ ہے فلاں پر حملے کا خطرہ ہے جس کے بعد انکی سیکورٹی کیلئے لیویز اہلکار دیے گئے۔

اب اگر سیکورٹی حالات بہتر ہوگئے ہیں تو بے شک تمام سیکورٹی واپس کرلیں لیکن اگر ان عمائدین یا سیاسی قائدین کو کچھ بھی ہوا تو ذمہ دار موجودہ انتظامیہ ہوگی۔ انہوں نے مشترکہ اعلامیہ دیتے ہوئے کہا کہ قبائل اور بالخصوص باجوڑ کے موجودہ مسائل پر سرجوڑ نے کیلئے اگلے اتوار 25نومبر کو ہم نے باجوڑ کے تمام عمائدین اور سیاسی قائدین کا قومی جرگہ طلب کیا ہے جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

باجوڑ ایجنسی میں شائع ہونے والی مزید خبریں