بارکھان ،محکمہ صحت میں بڑے پیمانے پرگھپلے کا انکشاف ،سرکاری ادویات آؤٹ آف ڈسٹرکٹ استعمال ہونے لگی

بدھ 23 اگست 2023 22:04

بارکھان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اگست2023ء) ڈسٹرکٹ بارکھان میں ڈاکٹرز آئے روز ادویات کے نہ ہونے کا رونا روتے رہتے ہیںاور عریب مریضوں کو ایک سرنج تک میسر نہیں ہے جبکہ ضلع بارکھان سے لاکھوں مالیت کی ادویات ضلع سے باہر استعمال ہورہی ہے،یہاںپر مریضوں کو بازار سے خریدنے کیلئے پرچی تھما دی جاتی ہے۔میڈیسن انچارج کی ایک اور چال بھی پکڑی گئی جب کوئی مریض ڈاکٹر سے نسخہ لے آتا ہے تو سٹورانچارج مریض کو ایک دو ایٹم فراہم کرنے کے بعدکہتا ہے باقی دوائی ہسپتال میں نہیں ہے ،آپ بازار سے خریدلیں۔

ڈاکٹر کانسخہ اپنے رکھ لیتا اس میں تمام دوائی رجسٹر اندراج ادویات میں لکھ لیتا ہے۔ہسپتال میں سرکاری عملہ کے بدلے عوضی لوگ ڈیوٹی کررہے ہیں جو سراسر ناجائز ہے اور سرکاری عملہ ڈیوٹی دینے کی بجائے اپنے زاتی کاموں مصروف اور سرکار سے گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کررہا ہے اورجب کوئٹہ لورالائی میں ٹریننگ ہوتی ہے وہاں پر آفیسران اپنے چاہنے والوں کو نواز دیتے ہیں جو کہ ڈیوٹی سر انجام دینے والے اہلکاروں کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے۔

(جاری ہے)

پولیو اور میزل ویکسین کیلئے جو ٹیمیں بنائی جاتی ہیں انکے پیسے بھی ہڑپ ہوجاتے ہیں اور ویکسین کمپیئن ٹھیک طریقہ سے مکمل نہیں ہوپاتی کئی بچے ویکسین سے محروم ہوجاتے ہیں۔کرونا کے دوران کام کرنے والے اہلکاروں اور رضاکاروں کیلئے رقم آئی وہ کرپشن کی نظرہوگئی ہے ملازمین اور رضاکار دفترکے چکرلگالگا کرتھک گئے ہیں۔مزید یہ کہ حالیہ ایڈہاق اور مستقل تعینات ہونے والے ڈینٹل سرجن ،لیڈی میڈیکل آفیسروں سے تعیناتی کیلئے بھاری رشوت کی ڈیمانڈ اور ہاف تنخواہ دیکر ڈیوٹی نہ دینے کے خواہش بھی ملے ہیں۔

ہرماہ پیرامیڈیکس سٹاف اور درجہ چہارم کے ملازمین سے غیر قانونی کٹوتی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔مزیدیہ کہ فری میڈیکل کیمپس کے نام پر دکھاوا کرکے ضلع بارکھان کے غریب مریضوں اور نادار لوگوں کی دوائی بھی کرپشن کی نظر ہورہی ہے۔جبکہ ہسپتال میں سرنج تک میسر نہیں۔گذشتہ تین سال سے ایم ایس بیک وقت کویٹہ میں ایم پی ایچ کی کلاسز بھی لے رہا ہے اور بارکھان ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال کے انچارج بھی بنے ہوئے ہیں جو کہ انتہائی غیر قانونی عمل ہے۔

موصوف کی ہسپتال سے غیر حاضری اور عدم دلچسپی کی وجہ سے ضلع بارکھان کے غریب مریض درپدر ذلیل ہوکر دل رہے ہیں۔اور ضلع سے باہر استعمال ہونے والی ادویات سے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر بارکھان اور ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال نے ادویات کو آؤٹ آف ڈسٹرکٹ استعمال ہونے میں لاعلمی کا اظہار کیا ہے جبکہ تمام آفیسران اور ڈرگ انسپکٹر بھی اس کرپشن میں برابر کا شریک ہے۔سیکریٹری محکمہ صحت ڈائریکٹر صحت محکمہ صحت بارکھان میں ہونے والی کرپشن کا فوری نوٹس لیں اور انکی انکوائری کرامت اس دھندے میں ملوث ہونے والے افسران اور اہلکاروں کے خلاف کاروائی کریں۔

بارکھان میں شائع ہونے والی مزید خبریں